نظمیں September 8, 2024 0 Shares بموقع یومِ اساتذہ پتھر کو ایک ہیرا بناتے ہیں یہ اُستاد محنت سے سب کو خوب پڑھاتے ہیں یہ اُستاد دل کی کلی چٹکتی ہے یوں ان کی صدا پر... نظمیں
نظم August 31, 2024 0 Shares اِس کارِ خاص سے میاں کچھ فیض پائے بعد از طویل وقت بھیا! جاگ جایئے دید ے ہے جشنِ انتخاب اس کومنایئے کٹ جائے تاکہ زندگی کیف و نشاط میں... نظم
نظمیں August 25, 2024 0 Shares تضمینی غزل بر مصرع جگر مرادآبادی جملہ بدل دیا جبھی دل توڑ کر مجھے “یہ بات بھولنے کی نہیں عمر بھر مجھے” ہے بات تلخ لہجے میں ظالم نے یوں... نظمیں
نظمیں by Mir AjazنظمJune 2, 2024 خبر جس دن میں چھوڑ ڈالا یار شہر تیرا دل ڈھونڈتا ہے چہرہ دن دوپہر تیرا غم یا خوشی ہو کہتا تھا مجھ سے پل کی جدائی نہ سہتا تھا…
نظمیں by Mir AjazنظمMay 19, 2024 مُدعائے سخن تاثیر کچھ زبان میں ایسے سُخن کا ہو سُن کر جسے پیر و جواں داعی امن کا ہو ہندوستاں اقوام کا ماخدو منبع ہے حاصل مقام ہر قوم کو…
نظمیں by Mir AjazنظمMay 12, 2024 عالمِ تصورات میں اب فضائے جائےآذرؔ ہوگی عُشاقؔ خوشگوار بعدِ سرما موسمِ گُل کی وہاں ہوگی بہار تہہ و بالا پھر لباسِ نو میں ہوگا زیبِ تن قابلِ دیدار ہونگے پھر نشاط و…
نظمیں by Mir AjazنظمMay 5, 2024 باندھے سماں ہے سُخن کہتے ہیں عُشاقؔ کا نہایت گِراں ہے سُخن در پردئہ بیان یہ گوہر فشاں ہے سُخن نقادِ فن ڈھونڈ لے الفاظ کا معنیٰ راحت رساں اور یہ…
غزلیات by Mir AjazنظمApril 21, 2024 مناجات مانگتا ہوں میں دعائیں اے خدائے لم یزل دور کر دے سب بلائیں، اے خدائے لم یزل کوئی در نہ راس آئے تیرے در کو چھوڑ کر کس کو…
نظمیں by Mir AjazنظمApril 13, 2024 لمحہ فکریہ بڑا پُر ہول منظر ہے مرے گھر بام کے آگے لکھی ظلمت ہی ظلمت ہے میرے پھر نام کے آگے میں کیسے سانس لیتا پھر اَماں کچھ کیف…
نظمیں by Mir AjazنظمMarch 31, 2024 ہیں جامِ و حدت سے بادہ کش مئے ناب پی کر کھرے ہوئے یہ زمینِ ہندوستان ہے ہم اِسی وطن میں بڑے ہوئے ہوئی اسی میں اپنی ہے پرورش ہم اِسی…
نظمیں by Mir AjazنظمMarch 24, 2024 عریانی میں چُھپی نظم دور کسی لا محدویت کے جنگل میں جب کوئی ابدیت کا پھول کھلتا ہے مجھے خوشبو گھیر لیتی ہے تو میری روح میں اتر جاتی ہو…
لہو by Mir AjazنظمMarch 17, 2024 سرخ مرا خون بھی لہو ہی تو ہے دوست کا دشمن بھی عدو ہی تو ہے فرش عزاپہ یہ رنگین قطرہ کیسا؟ درگذر کرنا بھی عفو ہی تو ہے زخم…
عورت by Mir AjazنظمMarch 3, 2024 عورت کو سمجھو نہ جاگیر اپنی نہ یہ خواب اپنا نہ تعبیر اپنی اُلجھتی ہے خود سے ہی لاچار ہو کر ہر اِک بات سمجھے یہ تقصیر اپنی کرتی ہے…