شیخ و برہمن آرہے ہیں خُوب پہچانوں میں آج ہورہا ہے اِن…
خوشبو کی کاشت دعا ایسے ہی تھی لب پہ اٹھائے ہاته بھی…
سفر واپسی کا کشتی بھی ہے بھنور بھی ہے ساحل تو ہے…
خواب جزیرے ابھی تک میں نے سوچا ہی نہیں ہے کہ میں…
بہ آمدِ سالِ نو ہو صورتاً وہ سیرتناً نیا سال مُبارک مزاجِ نوٗ اس…
نیاکلینڈر نیا کلینڈر چَھپ کے آگیا خوشنما، خوبصورت دیدہ زیب بغیر خوشبو…
دسمبری نظم گملوں میں اُگائی نظمیں تھکی تھکی دھوپ انگڑائیاں لے رہی…
گُلنار کانگڑی بھیجوگے میرے یار گر اِس بار کانگڑی ہو کانگڑیوں کے درمیاں شاہکار…
دسمبری نظم نئے خواب کا موسم بچپن کی یادیں مٹھی میں بھر…
انکارِ دلِ شکستہ خیال و فکر کے ریلے بہت معدوم صورت ہیں…
Copy Not Allowed
Sign in to your account
Remember me