خوفِ محشر کا ہے باقی چند انسانوں میں آج

شیخ و برہمن آرہے ہیں خُوب پہچانوں میں آج
ہورہا ہے اِن کا چرچہ روز ایوانوں میں آج
قلبِ انساں میں قندیلِ نُورِ حق معدوم ہے
جلوہ ہارئے خُودسری ہے عام اِنسانوں میں آج
طبعِ خاکی ہورہی ہے مائیلِ بغض و عناد
کُشت و خُوں کا ولولہ ہے پھر سے دیوانوں میں آج
ہے عروجِ بام پہ اب حشر سامانی کادور
ہوگیا ہے انسان شامل پھر سے حیوانوں میں آج
باغِ ہستی کے نئے ماحول کا منظر نہ پوچھ
ہیں نئے ہی رنگ کے گُل ہائے تربا غانوں میں آج
اب نہیں بھاتا ہے مُطلق نسلِ نَو کو طرزِ سلف
ہے اخُوت کی فِضانا پید فرزانوں میں آج
آگہی کا دور دورہ ہوگیا عنقا عُشاقؔ
ہورہی تضحیکِ اقوام دیکھ ایوانوں میں آج

جگدیش راج عُشاق کشتواڑی
صدر انجمن ترقی اُردو (ہند) شاخ کشتواڑ
موبائل نمبر؛9697524469