شاہراہ پر میوہ سے لدی گاڑیوں کو روکنے کا معاملہ وادی بھر میں فروٹ گروورس ایسو سی ایشن کا احتجاج

غلام محمد

سوپور//فروٹ گروورس ایسو سی ایشن نے بدھ کے روز وادی بھر میں احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ قومی شاہراہ پر میوہ سے لدی گاڑیوں کو غیر ضروری طور روکا جارہا ہے جس کی وجہ سے انہیں کروڑوں کا نقصان ہورہا ہے۔ ایپل ٹاؤن سوپور میں ایشیا کی دوسری سب سے بڑی فروٹ منڈی میں پھلوں کے تاجروں نے بدھ کو سرینگر جموں شاہراہ پر پھلوں سے لدے ٹرکوں کی ناکہ بندی کے خلاف پرامن احتجاج کیا۔فروٹ منڈی سوپور سے وابستہ مختلف پھلوں کے تاجر، کاشتکار، ٹرانسپورٹرز، مزدور اور دیگر تاجر منڈی کے مرکزی دروازے پر جمع ہوئے اور قومی شاہراہ پر پھلوں کی تازہ اقسام سے لدے پھلوں سے لدے ٹرکوں کو روکنے کے خلاف پرامن احتجاج کیا۔احتجاج کرنے والے تاجروں کا کہنا تھا کہ قومی شاہراہ پر ٹرکوں کے مسلسل رکنے کی وجہ سے بھاری بھرکم پھل ہائی وے پر سڑ جاتے ہیں اور ان کا کہنا تھا کہ یہ ملک کے مختلف حصوں میں پھلوں کی فروخت کا چوٹی کا سیزن ہے، وہ اس وقت تکلیف میں ہیں۔

 

فروٹ ایسوسی ایشن سوپور کے صدر فیاض احمد ملک نے بتایا کہ گزشتہ کئی سالوں کے دوران قدرتی موسمی تبدیلیوں اور شاہراہ پر متعدد مقامات پر پھلوں سے لدے ٹرکوں کے غیر ضروری رکنے کی وجہ سے تاجروں کو پہلے ہی بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکام اس معاملے پر آنکھیں بند کیے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کا ایک بار پھر شاہراہ پر تازہ پھلوں سے لدے ٹرکوں کو روکنے کا اقدام تشویشناک ہے کیونکہ اس سے وادی کے پھلوں کے تاجروں کو ایک بار پھر بھاری نقصان ہو رہا ہے۔ ملک نے مزید کہا کہ “ہم نے بار بار متعلقہ حکام سے درخواست کی ہے اور ہم دوبارہ ایل جی کی قیادت کی انتظامیہ سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اس معاملے کو ایک بار ہمیشہ کے لیے حل کرنے کے لیے دیکھیں”۔صدر اقتصادی اتحاد سوپور حاجی محمد اسماعیل کھوڑو نے بھی شاہراہ پر کشمیر سے پھلوں کے ٹرکوں کو روکنے پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پھلوں سے لدے ان ٹرکوں کے بار بار رکنے سے کشمیر کی معیشت اور باغبانی کی پیداوار ملک کے مختلف حصوں کی مختلف منڈیوں تک پہنچنے سے پہلے ہی خراب ہو رہی ہے۔ادھرمعلوم ہوا ہے کہ جنوبی اور وسطی کشمیر میں بھی فروٹ گروورس ایسو سی ایشن نے احتجاجی مظاہرے کئے۔