نعتیں

نعت

خوابیدہ مقدر کو جگانے میں لگے ہیں
ہم روضۂ سرکار پہ جانے میں لگے ہیں
اعدائے نبی آگ لگانے میں لگے ہیں
ہم نادِ علی پڑھ کے بُجھانے میں لگے ہیں
سرکار کے قدموں کے فیوضات کی خاطر
جبریلِ اَمیں پر کو بچھانے میں لگے ہیں
محشر میں گنہگاروں کی بخشش کے لئے بس
رب کو مرے سرکار منانے میں لگے ہیں
دیکھو تو ذرا آقا کی ہم سب سے محبت
خود بُھوکے رہے ہم کو کِھلانے میں لگے ہیں
سرکار مرے دامنِ الطاف و کرم میں
امّت کے گناہوں کو چھپانے میں لگے ہیں
پھر بھیج دے دنیا میں عمر کوئی خدایا
پھر دشمنِ دیں دین مٹانے میں لگے ہیں
عشّاق کو محشر میں اے" زاہد "مرے رب سے
پروانہ ء جنت وہ دلانے میں لگے ہیں
 
محمد زاہدؔ رضا بنارسی
دارالعلوم حبیبیہ رضویہ گوپی گنج
بھدوہی۔یوپی بھارت
 
 

نعت شریف

اگر دیکھی محمدؐ تو نبوت آپ کی دیکھی
کرم دیکھا، عمل دیکھا، مثالی زندگی دیکھی
 
نہ اُس نے غم ہی دیکھا ہے نہ اُس نے تیرگی دیکھی
کلامِ پاک کی جس نے ذرا بھی روشنی دیکھی
 
عقیدت کہہ رہی ہے آج اُس کی چُوم لُوں آنکھیں
کہ جس نے گنبدِ خضرا پہ چھائی چاندنی دیکھی
 
یہاں سے مانگنے والا کبھی خالی نہیں لَوٹا
اگر دیکھی تو بندے کی عقیدت میں کمی دیکھی
 
نہ ہو مایوس پنچھیؔ اِک زیارت یُوں بھی ہوتی ہے
اُسی کو دیکھ لے جس نے مدینے کی گلی دیکھی
 
سردار پنچھیؔ
جیٹھی نگر، مالیر کوٹلہ روڑ، کھنہ پنجاب
موبائل نمبر؛9417091668