آوارہ و پاگل کُتے|| 6ماہ میں3189افراد زخمی، 3کی موت سرینگر شہر میں آوارہ کتوں کی تعداد 60ہزار

پرویز احمد

سرینگر //وادی میں اپریل 2021سے اپریل 2022تک آوارہ کتوں کے حملوں میں 5499افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ اپریل سے28ستمبر 2022تک 3ہزار 189افراد زخمی ہوئے ہیں ۔ اس دوران آوارہ و پاگل کتوں کے حملوں میں 3افراد کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا ہے۔ جی ایم سی سرینگر میں Rabiesکے عالمی دن کے موقع پر منعقد کی گئی تقریب کے دوران مقررین نے آوارہ و پاگل کتوں کی بڑھتی ہوئے تعدادپر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ سرینگر شہر میںآوارہ کتوں کی تعداد 49ہزار سے بڑھ کر 60ہزار ہوگئی ہے۔محکمہ پشو پالن کے سابق ڈائریکٹر فاروق احمد ،سرینگر میونسپلٹی کے ویٹرنی آفیسرڈاکٹر توحیدنجار ، جی ایم سی سرینگر میں شعبہ کیمونٹی میڈیسن کے سربراہ ڈاکٹر محمد سلیم خان نے تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی جبکہ شعبہ کیمونٹی میڈیسن کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر وسیم راجا نے عالمی سطح اور وادی میں آورہ و پاگل کتوں کے حملوں میں زخمی ہونے والے افراد کے اعداد و شمار پیش کئے ۔

 

ڈاکٹر وسیم راجا نے بتایا ’’ سال 2022-2021کے دوران آوارہ کتوں کے حملوں میں 5499افراد زخمی ہوئے، جن میں سرینگر میں سب سے زیادہ 4104، بڈگام میں 230، بارہمولہ میں 149، کپوارہ میں84، بانڈی پورہ میں 210، گاندربل میں 286، پلوامہ میں 172، شوپیان میں 77، کولگام میں 85، اننت ناگ میں 30 جبکہ دیگر جگہوں پر 93 زخمی افراد شامل ہیں۔ ڈاکٹر وسیم راجا نے بتایا کہ اپریل سے 28ستمبر 2022تک وادی کے 10اضلاع میں 3189افراد آوارہ کتوں کے حملوں میں زخمی ہوئے ہیں جن میں سرینگر میں سب سے زیادہ 2207، بڈگام میں 140، بارہمولہ میں73، کپوارہ میں 72، بانڈی پورہ میں 56، گاندربل میں 183، پلوامہ میں135، شوپیان میں 83، کولگام میں 98، اننت ناگ میں 51افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ڈاکٹر وسیم نے بتایا کہ آورہ کتوں کے حملوں میں اپریل سے ستمبر 2022تک 3افراد کی جان گئی ہیں جن میں گاندربل ضلع میں 2اور پلوامہ ضلع میں ایک شخص کی جان گئی ہے۔ ڈاکٹر وسیم نے بتایا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ آوارہ و پاگل کتوں کی بڑھتی تعداد سنگین رخ اختیار کررہی ہے۔ تقریب کے دوران سرینگر مونسپلٹی کے ویٹنری آفیسر ڈاکٹر توحید نجارنے بتایا ’’ وادی میں آوارہ و پاگل کتوں کی سب سے زیادہ تعداد سرینگر ضلع میں ہیں‘‘۔ڈاکٹر توحید نے بتایا ’’ سال 2017کے اعداد و شمار کے مطابق سرینگر ضلع میں آوارہ وپاگل کتوں کی تعداد 49ہزار تھی جو بڑھ کر اب 60ہزار ہوگئی ہے اور یہاں ہر 100افراد کے پیچھے 3آوارہ و پاگل کتوں ہوتے ہیں‘‘۔ڈاکٹر توحید نے بتایا ’’ آوارہ و پاگل کتوں کی تعداد کم کرنے کیلئے ان کی نس بندی کی جارہی ہے‘‘۔انہوں نے کہا ’’ آوارہ و پاگل کتوں کی اتنی بڑی تعداد کی نسبندی کیلئے ہمیں روزانہ 120سے 130جراحیاں کرنے کی ضرورت ہے لیکن ہم صرف روزانہ 20سے 30جراحیاں کررہے ہیں۔ ڈاکٹر توحید نے بتایا ’’ آورہ کتوں پاگل کتوں کی تعدا د کم کرنے کیلئے مزید اقدامات اٹھائے جارہے ہیں‘‘۔