عظمیٰ ویب ڈیسک
اسلام آباد// پاکستان کی قومی اسمبلی نے اتوار کو پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے رہنما شہباز شریف کو ملک کے 24 ویں وزیر اعظم کے طور پر منتخب کیا جس کا آغاز سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) کے اراکین کی ہنگامہ آرائی سے ہوا۔
پاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق نے اعلان کیا کہ شہباز شریف 201 ووٹ لے کر پاکستان کے وزیر اعظم منتخب ہو گئے ہیں جب کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) کے وزیر اعظم کے لیے امیدوار عمر ایوب خان نے 92 ووٹ حاصل کیے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے یہ اعلان ایس آئی سی قانون سازوں کے احتجاج کے درمیان کیا۔
اجلاس کی صدارت سردار ایاز صادق کی۔ اجلاس کا آغاز مسلم لیگ ن کے رہنما جام کمال کی حلف برداری سے ہوا۔ تاہم، ایوان جلد ہی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور شہباز شریف کی حمایت کرنے والے آٹھ جماعتی اتحاد کے حق میں ایس آئی سی کے اراکین کی جانب سے لگائے گئے نعروں سے گونجنے لگا۔
اس کے بعد، صادق نے اسمبلی کے عملے کو پانچ منٹ کے لیے گھنٹی بجانے کو کہا تاکہ کوئی بھی رکن جو ایوان میں موجود نہ ہو وہ وزیر اعظم کے انتخاب کے لیے فلور پر آ سکے۔ جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق، گھنٹیاں بجنے کے بعد، صادق نے قومی اسمبلی کے عملے کو دروازے بند کرنے کی ہدایت دی اور وزیر اعظم کے انتخاب کے طریقہ کار کا اعلان کیا۔
اس کے بعد، پاکستان کی قومی اسمبلی کے سپیکر نے قانون سازوں کو وزیر اعظم کے عہدے کے لیے انتخاب لڑنے والے امیدواروں کے بارے میں آگاہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ رست نامزد امیدوار شہباز شریف اور عمر ایوب ہیں۔ وہ معزز ممبران جو شہباز کے حق میں ووٹ دینا چاہتے ہیں وہ دائیں طرف کی لابی میں جا سکتے ہیں جسے ‘لابی اے’ کہا گیا ہے۔
اس کے بعد ایاز صادق نے ان لوگوں سے کہا جو عمر ایوب خان کو ووٹ دینا چاہتے ہیں وہ اپنے ووٹ ریکارڈ کروانے کے لیے بائیں جانب “لابی بی” کی طرف بڑھ سکتے ہیں۔
جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق، ووٹنگ کا عمل شروع ہوتے ہی، جمعیت علمائے اسلام-فضل (جے یو آئی-ف) کے اراکین نے انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا اور ایوان سے واک آو¿ٹ کیا۔
بلوچستان نیشنل پارٹی کے سردار اختر مینگل نے ووٹ نہیں دیا تاہم وہ اسمبلی میں اپنی نشست پر موجود رہے۔
پولنگ کا عمل ختم ہونے کے بعد پاکستان کی قومی اسمبلی کے سیکرٹری نے سپیکر کو ووٹنگ کے عمل سے متعلق تفصیلات بتائیں۔ گنتی مکمل ہونے کے بعد ایاز صادق نے پاکستان قومی اسمبلی کے عملے کو نتائج کے اعلان کے لیے اراکین اسمبلی کو ایوان میں واپس بلانے کے لیے گھنٹی بجانے کا حکم دیا۔