عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/سابق ایم ایل اے بانڈی پورہ، عثمان مجید نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے سیاسی چالیں چل رہی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ حکومت کی توجہ اچھی حکمرانی اور جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی پر مرکوز ہونی چاہیے۔ شراب پر پابندی کے مطالبے پر بات کرتے ہوئے، عثمان ماجد نے اسے ایک مثبت قدم قرار دیا، مگر ساتھ ہی کہا کہ ایسے معاملات کو عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ ۔
انہوں نے کہااگر حکومت جموں و کشمیر میں شراب پر پابندی لگانا چاہتی ہے تو اسے واضح فیصلہ لینا چاہیے بجائے اس کے کہ وہ الجھن پیدا کرے۔ یہ ایک نجی بل کے طور پر پیش کیا گیا ہے، لہٰذا حکومت کو فیصلہ کن اقدام کرنا ہوگا۔یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب جموں و کشمیر میں سیاسی ماحول گرم ہے اور مختلف جماعتیں حکمرانی، انتخابات اور خطے کے سیاسی مستقبل پر منقسم نظر آتی ہیں۔ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے حالیہ انٹرویو پر ردعمل دیتے ہوئے، ماجد نے کہا، ہم عمر عبداللہ پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ وہ بڑے بڑے دعوے کر رہے ہیں، مگر ہم دیکھیں گے کہ آیا وہ حقیقت میں کچھ کرتے ہیں یا صرف توجہ ہٹانے کے لیے بیانات دے رہے ہیں۔
انہوں نے عمر عبداللہ کے یونین ٹیریٹری کے حوالے سے موقف پر بھی تنقید کی اور یاد دلایا کہ نیشنل کانفرنس کے رہنما نے ابتدا میں انتخابات لڑنے سے انکار کیا تھا اور وزیر اعلیٰ کے عہدے کو ایک میونسپل صدر کے برابر قرار دیا تھا۔جبکہ وہ جانتے تھے کہ یو ٹی کے تحت اختیارات محدود ہیں، پھر بھی انہوں نے الیکشن میں حصہ لیا۔ اب محض نعرے بازی سے کچھ نہیں بدلے گا۔
انہوں نے خواتین کی کھیلوں میں شرکت کو فروغ دینے کی کاوشوں کو بھی سراہا، خاص طور پر ان اقدامات کی تعریف کی جو جموں و کشمیر میں نوجوان خواتین کھلاڑیوں کو تسلیم کرنے اور ان کی حوصلہ افزائی کے لیے کیے جا رہے ہیں۔ خواتین کو کھیلوں کے ذریعے بااختیار بنانا بہت ضروری ہے، اور ہم ایسے تمام اقدامات کی مکمل حمایت کرتے ہیں جو خواتین کی ترقی اور خود مختاری کو فروغ دیں۔
عمر عبداللہ کی حکومت حقیقی مسائل سے توجہ ہٹا رہی ہے: عثمان ماجد
