عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں/نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ جو لوگ دعویٰ کرتے ہیں کہ جموں و کشمیر سے ملی ٹسی کا صفایا کر دیا گیا ہے انہیں یہ بھی بتانا چاہیے کہ وادی میں آج بھی حملے کیوں ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے ریاستی درجے کو ضرور بحال کیا جا ئے گا۔ان کا کہنا ہے کہ انڈیا الائنس اچھا کام کر رہی ہے اور آگے بھی اچھا کام کرے گی۔
سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار منگل کو یہاں ایک تقریب کے حاشئیے پر نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔کولگام ملی ٹنٹ حملے جس میں ایک ریٹائررڈ فوجی اہلکار جاں بحق ہوا، کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہایہ سوال ان لوگوں کو کیا جانا چاہئے جو دعویٰ کرتے ہیں کہ دہشت گردی ختم ہوئی ہے انہیں یہ بتانا چاہئے کہ اگر ملی ٹنسی ختم ہوئی ہے تو ایسے حملے کیوںکر ہو رہے ہیں۔
دلی انتخابات کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھادلی میں 5 فروری کو الیکشن ہوں گے، جو کہتے تھے ہم آئیں گے ان کی بولتی بند ہوگئی ہے کیونکہ فیصلہ ہمیشہ لوگ کرتے ہیں، ملک کے مالک لوگ ہیں کوئی سیاسی لیڈر نہیں ہے۔انڈیا الائنس کے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا: ‘انڈیا الائنس اچھا کام کر رہی ہے اور مستقبل میں بھی اچھا کام کرے گی۔انہوں نے ریاستی درجے کی بحالی کے بارے میں کہا کہ جموں وکشمیر کا ریاستی درجہ ضرور بحال ہوگا۔
دلی میں عام آدمی پارٹی اور کانگریس کے الگ الگ الیکشن لڑنے سے بی جے پی کو فائدہ پہنچنے کے متعلق پوچھے جانے والے سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھامجھے معلوم نہیں ہے کہ کون بنے گا کون نہیں بنے گا کس کو فائدہ ہوگا کس کو نہیں ہوگا کیونکہ میں خدا نہیں ہوں۔کینسر کے لئے ایک ویکسین بنانے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس پر بھی تحقیق ہونی چاہئے اور ایک ویکیسن بننا چاہئے۔مہا کمبھ میں شرکت کے بارے میں ان کا کہنا تھامیرا خدا نہ مسجد میں ہے نہ مندر میں ہے اور نہ گردوارے میں ہے بلکہ میرے دل میں ہے۔