عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں// ریلوے کے مرکزی وزیر اشونی وشنو نے بدھ کو کہا کہ مرکز نے مالی سال 2024-25 کے مرکزی بجٹ میں جموں و کشمیر میں ریلوے پروجیکٹوں کے لیے 3694 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ اودھم پور-سرینگر-بارہمولہ ریل لنک (یو ایس بی آر ایل) پروجیکٹ کا طویل عرصے سے انتظار کیا جا رہا ہے اور بہت جلد اس کا افتتاح وزیر اعظم نریندر مودی کریں گے۔
راجدھانی دہلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، “منصوبہ تقریباً تکمیل کے مرحلے میں پہنچ چکا ہے اور صرف 17 کلومیٹر کا سیکشن -ٹی-1 ٹنل یعنی کٹرا اور ریاسی کے درمیان ٹنل پر کام باقی ہے۔ اس سیکشن پر بھی کام زوروں سے جاری ہے۔ چناب پل اور سنگلدان تک، ریل سروس پہلے ہی چل رہی ہے۔
وزیر ریلوے نے بتایا، “سنگلدان سے ریاسی سیکشن تک کام مکمل ہو چکا ہے اور کمشنر ریلوے سیفٹی (CRS) سرٹیفکیٹ بھی حاصل کر لیا گیا ہے۔ لہٰذا، جموں و کشمیر کا خوابیدہ منصوبہ (تقریباً) اب حقیقت بن چکا ہے۔ جلد ہی ہم وزیر اعظم نریندر مودی سے درخواست کریں گے کہ وہ اس کے افتتاح کے لیے اپنا وقت نکالیں”۔
ویشنو نے کہا کہ 2009-14 کی مدت کے دوران جموں و کشمیر میں ریلوے کے بنیادی ڈھانچے اور حفاظتی منصوبوں کے لئے سالانہ اوسط بجٹ کا تخمینہ 1044 کروڑ روپے تھا اس طرح 2024-25 میں 3694 کروڑ روپے کی مختص کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا، ” 2024-25 کی ایلوکیشن 2009-2014 کی اوسط سے نقریباً 254 فیصد زیادہ ہے”۔
جموں و کشمیر میں جاری منصوبوں کے بارے میں، انہوں نے کہا، “جموں و کشمیر میں نئے منصوبوں کے ڈی پی آر سے متعلق کام بھی جاری ہے۔ بارہمولہ سے اوڑی تک ریل لائن کی توسیع سے متعلق منصوبہ؛ دو مزید لائنیں، بڈگام سے بارہمولہ سیکشن کے درمیان چار ٹرمینلز کی تعمیر جاری ہے۔ جموں و کشمیر میں چار سٹیشنوں یعنی بڈگام، جموں توی، کٹرا اور ادھم پور ریلوے سٹیشنوں کو امرت سٹیشن کے طور پر تیار کرنے کے لیے بھی کام تیزی سے جاری ہے۔
2014-2024 کے دوران شروع کیے گئے پروجیکٹوں کا مختصر بیان دیتے ہوئے، ویشنو نے بتایا کہ 87 کلومیٹر کے نئے ٹریک بچھائے گئے تھے۔ 2009-14 کے دوران صفر کلومیٹر کے مقابلے میں 344 کلومیٹر برقی کاری کی گئی۔ “جموں و کشمیر میں ریلوے سروس 100 فیصد برقی ہے۔ اس کے علاوہ چھ ریل فلائی اوور اور انڈر برج اس مدت کے دوران شروع کیے گئے تھے”۔
ویشنو نے کہا کہ 41 ہزار 159 کروڑ روپے کی لاگت سے 272 کلومیٹر کے نئے ٹریک بچھانے سے متعلق جاری پروجیکٹ پر کام جاری ہے۔
ہمالیائی ٹنل کا طریقہ جموں و کشمیر، اتراکھنڈ، شمال مشرق میں استعمال کیا جا رہا ہے
ریلوے کے وزیر نے بتایا کہ ریلوے کی طرف سے جموں و کشمیر، اتراکھنڈ، ہماچل، سکم اور شمال مشرق کے دیگر علاقوں میں سرنگ لگانے کے لیے ایک نوول ہمالین ٹنلنگ طریقہ (HTM) استعمال کیا جا رہا ہے۔
اُنہوں نے کہا، “ہمالیہ میں ٹنلیں بنانا ایک بہت ہی مشکل عمل رہا ہے کیونکہ یہ پہاڑ ہیں۔ یہ نیو آسٹرین ٹنلنگ میتھڈ (این اے ٹی ایم) سے مختلف ہے جو پورے یورپ میں سرنگ کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ ایچ ٹی ایم نے دنیا بھر میں مقبولیت اور تجسس حاصل کیا ہے کیونکہ دنیا کے بہت سے مقامات پر پہاڑ ہیں”۔