Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
کالممضامین

! ہمارا جینا اور دکھاوے کے کھیل

Towseef
Last updated: June 30, 2025 11:38 pm
Towseef
Share
6 Min Read
SHARE

تلخ و شریں

ملک توفیق حسین

عصرِ حاضر کے انسان کو دیکھ کر یہ گمان ہوتا ہے کہ وہ جیتا نہیں، محض زندہ ہے۔ اس کی سانسیں چلتی ہیں، بدن متحرک ہے، چہرے پر مسکراہٹ ہے، مگر دل میں ایک گہرا خلا ہے۔ یہ خلا کیوں ہے؟ اس لیے کہ ہم نے زندگی کو جینے کا ہنر کھو دیا ہے۔ ہم اپنی اصل ذات سے اتنے دور ہو چکے ہیں کہ جو زندگی ہمیں عطا ہوئی تھی، اب محض اس کی ادائیگی میں مصروف ہیں۔ ہم نے زندگی کو مقصد بنانے کے بجائے ایک مشقِ مسلسل، ایک دوڑ اور ایک دکھاوے کا کھیل بنا دیا ہے

جدید معاشرہ ایک ایسے اسٹیج کی صورت اختیار کر چکا ہے جہاں ہر فرد ایک کردار ادا کر رہا ہے اور اصل چہرہ پیچھے کہیں چھپ گیا ہے۔ انسان دل میں درد لئے ہنستا ہے، آنکھوں میں نمی چھپا کر مسکراتا ہے اور لبوں پر خوشی کی جھوٹی کہانی سناتا ہے۔ معاشرتی تقاضے، معاشی دباؤ، سماجی توقعات اور سوشل میڈیا کے جھوٹے معیار نے انسان کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ اپنی اصلیت کو ترک کر دے اور مصنوعی چہرہ اختیار کرے۔رشتوں کی نوعیت بھی تبدیل ہو چکی ہے، پہلے رشتے خلوص سے بنتے تھے، اب ضرورت سے جڑتے ہیں۔ دوستیاں مفادات کے گرد گھومتی ہیں اور محبت بھی ایک دکھاوے کی تجارت بن چکی ہے۔ ہم دل کی زبان بھول چکے ہیں اور زبان سے نکلے الفاظ خالی اور بے روح محسوس ہوتے ہیں۔ ہم اپنے اندر کے انسان کو دفن کر چکے ہیں اور صرف ایک شخصیت کے طور پر زندہ ہیں جو دنیا کے معیار پر پورا اترنے کی کوشش میں خود کو کھو بیٹھا ہے۔

میں ایک مدرسے میں پڑھتا تھا ،جہاں ہمیں ایسا لگتا تھاہم چار دیواری میں بند ہے اور باہر کے تمام لوگ خوش ہیں، جب کالج یونیورسٹیز میں پہنچے تو معلوم چلا اس خوشحال چہرے کے پیچھے ہزاروں غم چھپے ہوتے ہیں اور یہ ایک جعلی مسکراہٹ تھی جسے ہم کامیاب سمجھتے تھے ۔آج کا انسان صبح سے شام تک دوڑتا ہے، نہ تھکتا ہے نہ رکتا ہے، بس چلتا جاتا ہے۔ اس دوڑ کا کوئی اختتام نہیں، کوئی منزل نہیں۔ روزگار کے نام پر ہم نے زندگی کو گروی رکھ دیا ہے۔ ہم اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ بیٹھنے کا وقت نہیں نکال سکتے، نہ ہی خود سے ملاقات کا موقع ملتا ہے۔ گویا ہم وقت کے غلام بن چکے ہیں اور ہر لمحہ، ہر دن ایک نئی ادائیگی کا تقاضا کرتا ہے۔یہ دنیا ہمیں اپنے اصل رنگ میں رہنے نہیں دیتی۔ ہر طرف چمک ہے، مگر یہ چمک سچائی کی نہیں دکھاوے کی ہے۔ انسان اس رنگ میں اس طرح رنگ گیا ہے جیسے چڑیل اپنا رنگ دیتی ہے۔دھوکہ دہی، فریب اور خود فریبی کا رنگ۔ ہم دوسروں کو خوش کرنے میں اتنے مگن ہو چکے ہیں کہ خود کو راضی کرنا بھول گئے ہیں۔ جو کچھ ہم سچ سمجھتے ہیں، وہ اکثر فیشن ہوتا ہے اور جو حقیقت ہے، وہ یا تو نظرانداز ہو چکی ہے یا ناپسندیدہ میرے ساتھ ساتھ آپ نے بھی دیکھا ہوگا، بڑے بڑےسیاست دان، تاجر ،پروفیسر،ڈاکٹر،بینک منیجر اور انجینئر غرض جن کا پیشہ مالی لحاظ سے بہتر ہے ،اکثر بے چینی کی زندگی میں خوش دِکھنے کی مشق میں مصروف ہیں اور باقی سب ان کی جعلی مسکراہٹ کو اپنا رول ماڈل بناچکے ہیں، ان سب مسائل کا حل ایک ہی ہے واپسی اپنی فطرت کی طرف، اپنے ضمیر کی طرف، اپنی روح کی طرف۔ زندگی کو صرف کمانے اور خرچ کرنے کی مشق نہ بنائیں۔ اس میں احساس، ربط، قربت، سکون اور مقصد کی آمیزش ضروری ہے۔ ہمیں معاشرے کے معیار کے مطابق خود کو ڈھالنے کے بجائے اپنے اصل کو پہچاننا اور قبول کرنا ہوگا ،ہم سبھی کو معلوم ہونا چاہئے کہ زندگی ایک قیمتی عطیہ ہے، اسے محض نبھانے کا عمل نہ بنائیں۔ فارسی میں کہتے ہے ’’خوردن براہ زیستن است،زیستن برای خوردن نیست‘‘یعنی کھانا پینا زندگی گزارنے کے لئے ہے، لیکن زندہ رہنا صرف کھا پینے کے لئے نہیں ہے۔ جینے کا مطلب صرف زندہ رہنا نہیں بلکہ باوقار، بامقصد اور باطن سے ہم آہنگ زندگی گزارنا ہے۔ جب تک ہم اپنے اصل چہرے کو پہچان کر اس کے ساتھ جینا نہیں سیکھیں گے، تب تک ہم محض ایک مشینی زندگی گزار رہے ہوں گےجہاں ہم نہ خود کو جانتے ہیں، نہ ایک دوسرے کو۔

(طالب علم ،کشمیر یونیورسٹی فارسی ڈپارٹمنٹ)
[email protected]

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
اننت ناگ میں اپنی پارٹی کا یک روزہ کنونشن ،سات دہائیوں سے زائد عرصے میں جو کچھ کھویا وہ راتوں رات واپس نہیں آ سکتا: سید محمد الطاف بخاری
تازہ ترین
جہامہ بارہمولہ میں 13سالہ کمسن دریائے جہلم میں ڈوب گیا،بازیابی کیلئے بچاؤ آپریشن جاری
تازہ ترین
امر ناتھ یاترا کے لیے جموں میں رجسٹریشن مراکز پر عقیدت مندوں کا ہجوم، سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات
تازہ ترین
امر ناتھ یاترا جموں و کشمیر کی روحانی یکجہتی اور ثقافتی ورثے کی علامت : نائب وزیر اعلیٰ
تازہ ترین

Related

طب تحقیق اور سائنسمضامین

زندگی گزارنے کا فن ( سائنس آف لیونگ) — | کشمیر کے تعلیمی نظام میں ایک نئی جہت کی ضرورت فکرو فہم

June 30, 2025
طب تحقیق اور سائنسکالم

! کتب بینی کی روایت دَم توڑ رہی ہے فکر انگیز

June 30, 2025
طب تحقیق اور سائنسکالم

گرمائی تعطیلات اور گرمی کا موسم فکر و ادراک

June 30, 2025
طب تحقیق اور سائنسکالم

! سیکھنے میں کیسی شرم؟ سوال علم کی ابتدا ہے

June 30, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?