Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
غرلیات

غزلیات

Mir Ajaz
Last updated: March 8, 2025 10:44 pm
Mir Ajaz
Share
5 Min Read
SHARE

دشت میں آگ لگا دیں گے سمندر والے
ہم کہاں خاک بسر جائیں مقدر والے

پھر کوئی تازہ جنوں چاک گریباں ہوگا
کوچۂ جاں میں نکل آئیں گے پتھر والے

دستکیں کس کو بہاروں کی سنائی دیں گی
اب ہیں بستی میں سبھی برف زدہ گھر والے

بھول بیٹھے گے مرے گاؤں کی مٹی اک روز
دیکھنا شہر کے یہ سر و صنوبر والے

شعر کے فن پہ کریں بات تو کن سے کریں
سامنے آئیں اگر آئیں برابر والے

اوڑھ رکھا ہے محبت کا صحیفہ ہم نے
حسنِ دعویٰ ہے کہ خوش بخت پیمبر والے

کاشمر اپنا ہے اردو کا دبستاں شیداؔ
کُھل کے کہہ دو کہ ہم بھی ہیں سخنور والے

علی شیداؔ
نجدون نیپورہ اسلام آباد، کشمیر
موبائل نمبر؛9419045087

گلاب جوہے چنبیلی کنول کے چہرے پر
لکھا ہے نام تمہارا غزل کے چہرے پر

یوں لگ رہا تھا سر شام دیکھ کر سورج
لہو کسی کا وہ آیا ہو مل کے چہرے پر

میں آفتاب ہوں یہ اس کو تب ہوا معلوم
جب اس نے تھوکنا چاہا اُچھل کے چہرے پر

لکیریں آج کے ماتھے پہ ہار کی ہیں مگر
فتح کی بکھرے گی مسکان کل کے چہرے پر

کوئی بھی ڈھونڈ نہ پایا شہر میں قاتل کو
ملا سبھی سے وہ چہرہ بدل کے چہرے پر

رفیقؔ تجھ سے یہ خائف نہیں تو پھر کیا ہے
پسینہ آ گیا کیسے اجل کے چہرے پر

رفیق ؔعثمانی
سابق آفس سپر انٹنڈنٹBSNL
آکولہ مہاراشٹرا

پنکھڑی پہ اشک گر گیا گلاب جل گیا
سورج جو آکے ڈوب گیا آب جل گیا

میری نگاہ میں آگ تھی سو اس طرح ہوا
قدرت کے رخ کا ریشمی حجاب جل گیا

لِلاہ کرم کیجیے چہرہ چھپائیے
دیکھا جو آپ کو تو وہ مہتاب جل گیا

یادوں نے پھر سے کی ہے میری نیند ادھ مری
نمکین پانیوں سے میرا خواب جل گیا

شعلوں کی طرح تپ رہا ہے آج میرا ساز
ڈھولک کے زخم کُھل گئے رباب جل گیا

تیری چھبی کو ڈھونڈ رہی دیکھ مہیوال
سوہنی کے آنسوؤں سے یہ چناب جل گیا

تیزاب پھر سے بن گیا ہے مرد درندہ
عورت کا بیچ راہ میں شباب جل گیا

اب کس پہ بھروسہ کرے معصوم فلکؔ جی
دامن بھی پانیوں سے لو جناب جل گیا

فلکؔ ریاض
حسینی کالونی چھترگام کشمیر
موبائل نمبر؛6005513109

بکنے کو ہم تیار خریدار ہے کوئی
ہم جیسا بھی ظلمت کا طرفدار ہے کوئی
رنگینیاں چمن کی ہمیں راس نہ آئیں
آندھی کاہم جیسا بھی طلبگار ہے کوئی
چاہت ہے گُلوں کی مگر بوتے رہے کانٹے
ناداں ہم جیسا بھی زمیندار ہے کوئی
کہتے ہیں سچ کو جھوٹ اور باطل کو کہیں حق
ہم سا بھی کہیں دہر میں سمجھدار ہے کوئی
بس اک خوشی کی خاطر سہے ہیں ہزار غم
کون ہم سا اس جہاں میں دلدار ہے کوئی
رنج والم کا خود ہی تو کرنا ہے مداوا
اپنے سوا نہیں اب غمخوار ہے کوئی
ہر درد کو اسی کے دوا جانا ہے ثاقبؔ
مجھ سا بھی کب کہاں وفادار ہے کوئی

ثاقبؔ فہیم شاداب
کریوہ شوپیان
موبائل نمبر؛8899134944

فقیر عشق کے مارے ہم بھٹکتے پھرتے ہیں ویرانوں میں
ویرانہ ہمارے دل سا نہیں ہے کوئی ویرانوں میں

ہم ہیں کہیں زمیں پہ خاک میں ملے ہوئے
نظر تمہاری ہے چاند ستاروں پر آسمانوں میں

دکھائی نہیں دیتے ہیں ہم وہاں سے
وسیع ہیں فاصلے کتنے ہمارے دو جہانوں میں

رشتہ ہے یہ کیسا عجب ہمارے درمیاں
ہم تمہارے اپنوں میں ہیں نہ بیگانوں میں

میرے دلبر میرے محبوب ہو تم صورتؔ
ڈھونڈ تے پھرتے ہیں ہم جس کو بُت خانوں میں

صورت ؔسنگھ
رام بن، جموں
موبائل نمبر؛9622304549

چلے بھی آؤ ہے سانسوں میں اضطراب بہت
یہ دل تمہارے بنا رہنے سے ہے خراب بہت

میں راہ دیکھ رہا ہوں، تمہیں خبر ہی نہیں
یہ انتظار کی گھڑیاں ہیں بے حساب بہت

کہاں گئے وہ مراسم، وہ چاہتوں کے عہد؟
کہ خواب ٹوٹنے لگیں، ہے یہ انقلاب بہت

نہ چھین سایۂ الفت، نہ یوں جدا ہو تُو
یہ دل تڑپتا ہے تجھ کو، یہی ہے باب بہت

میں اپنی قسمت کے اوراق پلٹ بھی سکتا ہوں
مگر یہ ہجر کی دیوار ہے شتاب بہت

یہ تیرے ہجر کے لمحے، یہ کوچ کی ساعت
مرے وجود پہ جیسے ہو اک عذاب بہت

میں تیری راہ میں لمحے بچھا چکا ہوں سب
نہ چھوڑ جا مجھے یوں، دیکھ اضطراب بہت

عرفاتؔ ہجر کی وحشت میں ٹوٹ جائے گا
مگر یہ دل تجھے چاہے گا بے حساب بہت

وانی عرفات ؔ
کچھمولہ ترال پلوامہ کشمیر
[email protected]

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
کواڑ پاور پروجیکٹ میں غرقاب مزدور کی نعش بازیاب
خطہ چناب
ہمیں جموں و کشمیر کی روایات کو آگے بڑھاکر یاترا کو کامیاب بنانا چاہئے لیفٹیننٹ گورنر کا جموں میںبھگوتی نگر یاتری نواس کا دورہ ، انتظامات کا جائزہ لیا
جموں
آئی ٹی آئی جدت کاری کیلئے ‘ہب اینڈ سپوک ماڈل پر تبادلہ خیال
جموں
عارضی صفائی ملازمین کی کام چھوڑ ہڑتال تیسرے روز بھی جاری قصبہ میں ہرسو گندگی کے ڈھیر جمع، بیماریاں پھیلنے کا خطرہ لاحق
خطہ چناب

Related

ادب نامغرلیات

غزلیات

June 28, 2025
ادب نامغرلیات

غزلیات

June 21, 2025
ادب نامغرلیات

غزلیات

June 14, 2025
ادب نامغرلیات

غزلیات

May 31, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?