عظمیٰ نیوزسروس
جموں//وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نےاس سال کے آخر میں منعقد ہونے والی جموں ہاف میراتھن اور الٹرا میراتھن 2025 کی تیاریوں پر غور کرنے کے لیے ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ میراتھن کو ملک بھر سے ٹاپ ایتھلیٹس کو راغب کرنے کے لیے وسیع پیمانے پر تشہیر کی جانی چاہیے۔ وزیر اعلیٰ نے جموں و کشمیر میں سیاحت کو فروغ دینے اور اس خطے کو کھیلوں اور مہم جوئی کی سیاحت کے لیے ایک اہم مقام بنانے کے لیے اس طرح کے پروگراموں کی اہمیت کو اجاگر کیا۔چیف منسٹر نے عہدیداروں کو ہدایت دی’’اس میراتھن کی کامیابی سے نہ صرف فٹنس اور کھیلوں کے کلچر کو فروغ ملے گا بلکہ جموں کو ایک اہم سیاحتی مقام کے طور پر نمایاں کیا جائے گا۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ تمام ضروری تیاریاں موجود ہیں اور تقریب کو وہ اہمیت دیں جس کی وہ حقدار ہے‘‘ ۔ شروع میں کمشنر سکریٹری سیاحت یشا مدگل نے منصوبہ بند تقریبات کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔انہوں نے میٹنگ کو میراتھن کے مجوزہ راستوں، ایونٹ کے شیڈول اور لاجسٹک انتظامات کے بارے میں بتایا۔چیف منسٹر نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ایونٹ کی تاریخیں ملک بھر میں ہونے والی دیگر بڑی میراتھنز کے ساتھ ٹکراؤ نہ ہوں، جس سے قومی اور بین الاقوامی کھلاڑیوں کی زیادہ سے زیادہ شرکت کی اجازت دی جائے۔میٹنگ میں اہم اسٹیک ہولڈرز بشمول تجارت اور سفری صنعت، ہوٹل اور مہمان نوازی کے شعبے، کارپوریٹ اسپانسرز، سرکاری محکموں اور کاروباری اداروں کے ساتھ تعاون پر زور دیا گیا تاکہ ایونٹ کے پیمانے اور اثرات کو بڑھایا جا سکے۔میٹنگ میں جموں الٹرا میراتھن کا جائزہ لیا گیا، جو کھر دونگلاچیلنج اور بنگلور الٹرا میراتھن جیسی باوقار الٹرا میراتھن سے متاثر ہے۔ بحث میں اہم پہلوؤں کا احاطہ کیا گیا جیسے کہ راستہ، انعام کا ڈھانچہ، رجسٹریشن کا عمل، برانڈنگ، اور پروموشنل سرگرمیاں۔وادی کشمیر میں ایڈونچر ریس کو شامل کرنے پر بھی غور کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ جموں ہاف میراتھن اور الٹرا میراتھن 2025کو ایک تاریخی ایونٹ بنانے کے لیے باریک بینی سے منصوبہ بندی اور عملدرآمد کو یقینی بنائیں، جس سے جموں کو کھیلوں کے ایک اہم سیاحتی مرکز کے طور پر فروغ دیا جائے۔
نیشنل کانفرنس بھلیسہ کا وفد وزیر اعلیٰ سے ملاقی | چلی پنگل ،گندوہ و کاہرہ کے عوامی مسائل سے آگاہ کیا
عظمیٰ نیوز سروس
ڈوڈہ //نیشنل کانفرنس اکائی گندوہ بھلیسہ کا ایک وفد وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے ان کی سرکاری رہائش گاہ پر ملاقات کی اور عوامی مسائل سے روشناس کرایا۔بلاک صدر این سی چلی محمد رفیع چوہدری کی قیادت میں وفد نے ڈوڈہ ضلع کے دور دراز علاقہ جات بشمول گندوہ بھلیسہ، جکیاس ،کاہرہ و چلی میں لوگوں کو بہتر طبی سہولیات، معیاری تعلیم و رکے پڑے پروجیکٹوں کو آگے بڑھانے کی مانگ کی۔وفد نے وزیر اعلیٰ سے چلی، جکیاس و کاہرہ میں گورنمنٹ ڈگری کالجز کے قیام، ملکپورہ، چلی و گندوہ ریونیو کمپلیکس میں اے ٹی ایم سروس مہیا کرنے، منو،گلی دھریوڑی، ڈھڈکائی و ملکپورہ میں نئے طبی مراکز کھولنے، سب ضلع ہسپتال گندوہ میں ڈاکٹروں و نیم طبی عملہ کی کمی کو پورا کرنے، عارضی ملازمین کی مستقلی، گندوہ میں گوجر بکروال ہوسٹل تعمیر کرنے، بھلیسہ ٹورازم ڈیولپمنٹ اتھارٹی کا قیام، بھلیسہ کے خوبصورت و اہم مقامات کو سیاحتی نقشہ پر لانے، بھلیسہ بجلی ڈویژن کی مانگ کی۔وزیر اعلیٰ نے وفد کو یقین دلایا کہ ان مطالبات کا ترجیح بنیادوں پر ازالہ کیا جائے گا۔
رہبر تعلیم ٹیچرز فورم وفد وزیر اعلیٰ سے ملاقی | مختلف مسائل وزیر اعلیٰ کے سامنے کئے اجاگر،حل کی یقین دہانی
عظمیٰ نیوزسروس
جموں// جموں کشمیر رہبر تعلیم ٹیچرز فورم اور اولڈپینشن ریسٹوریشن یونائیٹڈ فرنٹ کا ایک اعلیٰ سطحی وفد جمعہ کو وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے ساتھ سیول سیکریٹریٹ جموں میں ملاقی ہوا ۔ وفد نے انہیں رہبر تعلیم سکیم کے تحت تعینات اساتذہ اور ملازمین کو درپیش مختلف مسائل اور مشکلات کے بارے میں آگاہ کر نے کے علاوہ ان مسائل کو فوری طور پر حل کرنے کا مطالبہ کیا۔فورم چیئرمین فاروق احمد تانترے کی قیادت میں وفد نے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو رہبر تعلیم سکیم کے تحت تعینات اساتذہ کے حق میں اُن کی سرکار کی طرف سے2014میں کی سرکار کی طرف سے جاری کردہ گورنمنٹ آڈر نمبر 469کو عملانے کا مطالبہ کیا ۔ وفد نے وزیر اعلیٰ کو بتایا کہ اُن کی سرکار نے ایک کبینیٹ آڈر زیر نمبر 115 اور گورنمنٹ آڈر نمبر 469کے تحت ابتدائی پانچ سالہ سروس کو سروس ریکارڈ میں شامل کرنے کے علاوہ انہیں ٹرانسفر پالیسی میں شامل کر نے کا حکم دیا گیا تھا۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ کو بتایا کہ بعد میں کچھ ساتھیوں نے اسے عدالت میںچیلنج کیا تاہم عدالت عالیہ کےڈبل بینچ اور حالیہ سی اے ٹی نے بھی اپنے ایک آڈرمیں ان اساتذہ کو ٹرانسفر کے زمرے میں لانے کا فیصلہ سُنایا ہے۔انہوں نے وزیر اعلیٰ کو مزید بتایا کہ ان کا پانچ سالہ سروس کا کیس عدالت عالیہ کے ڈبل بینچ میں آخری سنوائی کے تحت زیر سماعت ہے اور اس میں سرکاری وکیل کی مداخلت کا بھی مطالبہ کیا۔ وفد نے وزیر اعلیٰ کو بتایا کہ انہیں ٹرانسفر کےزمرے میں نہ لانے کی وجہ سے سب سے زیادہ مشکلات اس سکیم کے تحت تعینات خواتین اساتذہ کو بھگتنا پڑ رہی ہیں۔ فورم وفد نے اولڈ پینشن سکیم کو ملازمین کے حق میں لاگو کرنے، ایس ایس کے تحت اپ گریڈ کردہ مڈل سکولوں میں ماسٹر گریڈ پوسٹس کو تخلیق کرنے اور اساتذہ کو مختلف ناموں کے بجائے ایک ہی نام دئےجانے کے علاوہ دیگر کئی مطالبات کو وزیر اعلی کے سامنے رکھا۔وزیر اعلیٰ نے وفد کو غور سے سُننے کے بعد یقین دلایا کہ ان کے تمام جائز مطالبات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا ۔انہوںنے بتایا کہ تمام جائز مطالبات کو فوری طور پر حل کیا جائے گا جبکہ کچھ مطالبات کو پورا کرنے میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔