بیوی میکے جا رہی ہے آج شب کھانے کے بعد
بی پڑوسن زندہ باد اُس کے چلے جانے کے بعد
روز محبوبائیں بدلو روز بدلو رنگ و روپ
یہ نہ سوچو ہوگا کیا بیوی کے آجانے کے بعد
یوں لگی منہ کو ہمارے تیری آنکھوں کی شراب
کوئی میخانہ نہ ڈھونڈا تیرے میخانے کے بعد
ایک ساغر سے ہماری پیاس بجھ سکتی نہیں
نازنینو دو ہمیں پیمانہ پیمانے کے بعد
اچھے اچھوں کا یہاں دیکھا ہے ہم نے حال یہ
ہوش رہتا ہے کہاں آنچل کو سرکانے کے بعد
ہر جگہ شیخی بگھاری بیٹھ کر احباب میں
بن گئے ہم بھیگی بلّی اس کے غرانے کے بعد
ناز تھا جن پر بہت ان دوستوں نے اے رضیؔ
پیل کے بریانی کھائی مجھ کو دفنانے کے بعد
ڈاکٹر رضیؔ امروہوی
بانی علامہ قیصر اکیڈمی،علی گڑھ،آباد مارکیٹ دودھ پور علی گڑھ
موبائل؛9897601669
رشتے، یہ ربط اور یہ نازُک سے مراسِم
مرنے کے لیے خوب ہیں سامان نہاں سے
یک بارگی میں اپنے لیے دونوں مصیبت
اپنی خوشی کے ساتھ خوشی لاؤں کہاں سے
ہر در کی رنگا رنگ فصیلوں سے گُزر کر
لوٹا، تو کہا ٹوٹ پڑے رنگِ جہاں سے
پہلے تلاش اپنے واسطے ہو فراصت
پھر کوئی پُکارے تو نظر آئے یہاں سے
کِس طور محبت کی رسم ہم سے ادا ہو
اِک شخص ہُوا دور جیسے تیر کماں سے
تیمورؔ کہاں ہو سکے مجبور مسلسل
رکھتا ہے شِکایت وہ سدا پچھلے سماں سے
تیمور احمد خان
اوٹِنگرو ہندوارہ،کشمیر،موبائل نمبر؛9622511809
بے وفا کو حرفِ الفت کا پتہ کچھ بھی نہیں
شہر چاہت کا جو اُجڑا پھر رہا کچھ بھی نہیں
سلسلہ یہ چاہتوں کا یوں ہی چلتا جائے گا
ماسواء کی بات ہے اس کے سوا، کچھ بھی نہیں
ہے غر ض میر ی کہ بس ہو عشق کی اب ابتدا ء
جانتا ہوں میں فنا ہوں، انتہا کچھ بھی نہیں
رہگزارِ عشق میںہوں سب لٹا نے کو تیار
عاشقی کا حق ہے یہ، اس کے سوا کچھ بھی نہیں
ہے غرض دنیا ئے فانی سے نہیں کچھ بھی مجھے
اسمیں رسموں کے سوا طالبؔ رہا کچھ بھی نہیں
اعجاز طالبؔ
جعفر بیگ حول،فون نمبر9906688498