لو آگئے پھر یہ لوٹنے والے ۔۔۔
کھیل تماشا دکھانے والے
نمک زخموں پر چھڑکنے والے
نئی اسکیموں سے بہکانے والے
معصوموں کو بھڑکانے والے
لو آگئے پھر یہ لوٹنے والے ۔۔۔
اب کی بار کس کی سرکار ؟
لوگوں میں ہے یہ ہاہاکار !
کوئی بھی جیتے میرے یار
ہمارے واسطے بس ہے مار
امن و امان کو پھونکنے والے
انسانیت پر تھوکنے والے
جذباتوں کو کوٹنے والے
لو آگئے پھر یہ لوٹنے والے
لو آگئے پھر یہ لوٹنے والے ۔۔۔
وعدوں کا نیا خزانہ ہوگا
بات چیت کا بھی بہانہ ہوگا
خود مختاری، سیلف رول، آٹونومی !
کیا ایسا بھی کوئی زمانہ ہوگا ؟
سب وعدوں کو بھولنے والے
مظلوموں پر کوسنے والے
35-Aکو توڑنے والے
لو آگئے پھر یہ لوٹنے والے
لو آگئے پھر یہ لوٹنے والے ۔۔۔
آستانوں پر حاضری ہوگی
وہی پرانی مکّاری ہوگی
تلوے چاٹتی افسری ہوگی
نوکریوں کی بھی بانسری ہوگی
در در دامن پھیلانے والے
ووٹ کی بیکھ مانگنے والے
غریبوں کا خون چوسنے والے
لو آگئے پھر یہ لوٹنے والے
لو آگئے پھر یہ لوٹنے والے ۔۔۔۔
لفظوں کا بُنا جال ہوگا
لوگوں کا بُرا حال ہوگا
الیکشن کا مقصد مال ہوگا
پانچ سالوں کا یہی کمال ہوگا
آزادی کو روکنے والے
آگ میں ہمیں جھونکنے والے
شریفوں کا گلا گھوٹنے والے
لو آگئے پھر یہ لوٹنے والے
شریف شیخ سرفراز
موبائل نمبر؛9596183166