مرے دل کی بھی کچھ سنا کیجیے
کچھ اپنے بھی دل کی کہا کیجیے
ہوں بیمار اے دلربا آپ کا
مرے دردِ دل کی دوا کیجیے
مرے دل میں اُٹھتا کہ جو درد ہے
کوئی گر نہ جانے تو کیا کیجیے
دلوں سے کہ اٹھتی جو آواز ہے
کبھی تو اُسے بھی سنا کیجیے
وہ دل، آپ ہی کے جو بیمار ہیں
اب اُن کی شفا کی دعا کیجیے
ہزاروں ہیں دل آپ کی قید میں
خدارا اب ان کو رہا کیجیے
نہ دے جائے دھوکہ کوئی اے بشیرؔ
ذرا دیکھ کر دل دیا کیجیے
بشیر احمد بشیرؔ (ابن نشاطؔ) کشتواڑی
موبائل نمبر؛7006606571
میں ہوں مضطرب مرے ساقیا، مجھے پینے کو کوئی جام دو
تہہ دل میں اسکو ہے کھوجنا، مجھے صبح دو مجھے شام دو
مرے ہم سفر کو نوید ہو، ترے ہجر کا میں شہید ہوں
مری قبر کو کبھی تر کرو، مجھے اتنا سا تو مقام دو
تری یاد ہو، تری بات ہو، ترے نام سے ہوں جُڑا ہوا
میں گرا ہوا کچھ سنبھل سکوں مجھے ایسا کوئی تو کام دو
ہے جو فرقتوں کی جھڑی لگی، تری بد دعا کا اثر ہے یہ
ذرا رحم کر اب مرے جگرکہ اس کو کوئی لگام دو
مجھے ولولوں سے گلہ نہیں، مجھے انتہا سے گرا دیا
وہ تو سارے میرے عزیز تھے، مرے ہم سفر کو پیام دو
معصوم ؔفرمان مرچال
رابطہ:سوپور، کشمیر
موبائل نمبر؛ 6005809201
غموں کی شام ڈھل جائے تو آنا
غبارِ دل پگھل جائے تو آنا
ابھی حائل ہے موجوں کا طلاطم
ذرا کشتی سنبھل جائے تو آنا
تیرا عاشق تو سولی چڑھ گیا ہے
جنازہ جب نکل جائے تو آنا
کلیجا چیر کر بھیجا ہے خط میں
جو پڑھ کر دل دہل جائے تو آنا
چلے جائو اگرجانے کی ضد ہے
ارادہ گر بدل جائے تو آنا
آفاقؔ دلنوی
دلنہ بارہمولہ کشمیر
موبائل نمبر؛7006087267