الٰہی جہاں اور جدھر دیکھتے ہیں
بَپا ہر طرف اِک قہر دیکھتے ہیں
کہیں آہ و زاری، کہیں مارا ماری
تماشا یہ شام و صحر دیکھتے ہیں
اَمن والی بستی میں ہم رہنے والے
بارُود پر اپنا گھر دیکھتے ہیں
سیاست کے سنگین و رنگین محل کے
وِیران دِیوار و دَر دیکھتے ہیں
دَوائوں میں مانا مِلاوٹ ہے لیکن
دُعائیں بھی سب بے اَثر دیکھتے ہیں
خَزانے پہ سرکار کے تیز و تِرچھی
رِشوت خوروں کی نظر دیکھتے ہیں
ہر قافلے اور ہر کارواں میں
شیطان کو ہمسفر دیکھتے ہیں
آئے گا کب اور کہاں سے مسیحا
وِیران ہر راہ گذر دیکھتے ہیں
اے مجید وانی
احمد نگر، سرینگر،
موبائل نمبر؛9697334305