Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

! اِسلام۔ امن و سلامتی کا سر چشمہ

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: March 23, 2022 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
8 Min Read
SHARE
آج کل کے ذرائع ابلاغ دہشت گردی کے لفظ کا بکثرت استعمال کررہے ہیں اور بعض سیاسی عناصر یہ ناپاک کوشش ثابت کرنے کی ناکام حرکتیں بھی کررہے ہیں کہ اس کا رشتہ اسلام سے ہے۔ یہ بات جان لینی چاہیے کہ جہاں تشدد ہو، وہاں اسلام کا تصور نہیں کیا جاسکتا ہے۔ اسی طرح جہاں اسلام ہو، وہاں تشدد کی ہلکی پرچھائیں بھی نہیں پڑسکتی۔ اسلام امن وسلامتی کا ضامن اور سر چشمہ اور انسانوں کے مابین محبت اور خیر سگالی کو فروغ دینے والا مذہب ہے، جس کی بابت اللہ رب العزت خود فرماتا ہے: ’’اے مومنو! امن و سلامتی میں پورے پورے داخل ہوجاؤ اور شیطان کے قدموں کی تابعداری نہ کرو(البقرۃ:۲۰۸) ۔دوسرے مقام پر کچھ یو ں حکم دیتا ہے:اور زمین میں اس کی درستگی کے بعد فساد مت پھیلاؤ(الاعراف :۵۶)   جبکہ تشدد کا خمیر ظلم و جور اور وحشت سے اُٹھتا ہے اور خونریزی وغارت گری سے اس کی کھیتی سیراب ہوتی ہیں۔ 
کائنات کے جملہ ادیان ومذاہب میں انسانی جان کے احترام و وقار اور امن و اطمینان کے ساتھ زندگی گزارنے کے حق کو اولیت دی گئی ہے۔ الحمد للہ! اس سلسلے میں اسلام کا درجہ سب سے عظیم ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ’’اور جس کا خون کرنا اللہ نے حرام کردیا ہے اُس کو قتل مت کرو،ہاں! مگر حق کے ساتھ۔ ان کا تم کو تاکیدی حکم دیا ہے، تاکہ سمجھو(الانعام:۱۵۱)۔  ان واضح اسلامی تعلیمات کے فیض سے دنیا میں انسانی جان کے تحفظ کا حیرت انگیز منظر سامنے آیا اور دنیا میں بڑی بڑی سلطنتوں کے اندر انسانی جان کی ناقدری کے خوفناک واقعات اور ہولناک تماشوں کے سلسلے اسلام کی آمد کے بعد موقوف ہوگئے اور دہشت وخونریزی سے عالم انسانیت کو نجات ملی، انہیں تعلیمات کے باعث ایک مختصر مدت میں عرب جیسی خونخوار قوم تہذیب وشرافت کے سانچے میں ڈھل گئی اور احترامِ نفس وامن و سلامتی کی علمبردار ہوکر دنیا کے گوشے گوشے میں پھیل گئی، جس کا نقشہ قرآن کریم نے کچھ اس طرح کھینچا ہے:’’اور تم آگ کے گڑھے کے کنارے پر پہنچ چکے تھے تو اس نے تمہیں بچا لیا‘‘۔(آل عمران:۱۰۳)
 آج انہیں اسلامی اقدار کو بدنام کرنے کی ہر چہار جانب کوششیں جاری ہیں۔مذہب اسلام نے تشدد و دہشت گردی کی ہمیشہ مخالفت کی ہے اور امن وسلامتی کو فروغ دینے کی تلقین کی ہے۔ اسلام کسی بھی قسم کی دہشت گردی یا ظلم وتعدی کی قطعاً اجازت نہیں دیتا۔ اسلامی تعلیمات کے مطابق ظلم کا بدلہ تو لیا جاسکتا ہے، لیکن اگر مظلوم تجاوز کرگیا تو وہ بھی ظالم کی صف میں آجائے گا۔ ارشادِ ربانی ہے: ’’ اوران سے اللہ کی راہ میں لڑوجو تم سے لڑتے ہیں اور زیادتی نہ کرو، اللہ زیادتی کرنے والوں کو نہیںپسندکرتا(البقرۃ:۱۹۰)۔ اسی سورت میں آگے چل کر اللہ تعالیٰ نے اس بات سے بھی باخبر کردیا کہ بدلے کا معیار کیا ہونا چاہیے۔ ارشاد ہے: ’’جو تم پر زیادتی کرے تم بھی اس پر اسی طرح زیادتی کرو جو تم پر کی اور اللہ سے ڈرتے رہا کرو اور جان لو کہ اللہ تعالیٰ پرہیزگاروں کے ساتھ ہے‘‘۔(البقرۃ:۱۹۴) یعنی بدلہ لیتے وقت یہ بات ملحوظ رہے کہ اللہ سب کچھ دیکھ رہا ہے اور اس کی گرفت بہت سخت ہے۔   
  دہشت گردی اور تشدد کے سلسلے میں اسلام کا موقف بالکل صاف اور واضح ہے کہ اسلام قتل ناحق کا مخالف ہے، جس کی وعید قرآن کریم کچھ اس طرح بیان کرتا ہے:’’جو شخص کسی کو بغیر اس کے کہ وہ کسی کا قاتل ہو یا زمین میں فساد مچانے والا ہو، قتل کر ڈالے تو گویا اس نے تمام لوگوں کو قتل کردیا۔(المائدۃ:۳۲)اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’اللہ کے ساتھ شرک کرنا یا کسی کو قتل کرنااور والدین کی نافرمانی کرنا، اللہ کے نزدیک گناہ کبیرہ ہے‘‘۔(البخاری) آج اسلام اور مسلمانوں کے خلاف یہ الزام بھی لگایا جاتا ہے کہ مسلمان پوری کائنات میں اپنی دہشت گردی کے ذریعہ اسلام پھیلانا چاہتے ہیں، جبکہ قرآن نے خود اُن کے ان باطل افکار کی تردید کی ہے:’’دین میں کوئی زبردستی نہیں ہے، سیدھی راہ غلط راہ سے الگ ہو چکی ہے‘‘۔(البقرۃ:۲۵۶)
 اسلام مذہبی عقائد اور اشاعتِ دین کے سلسلے میں نہایت انسان دوست اور بردبار ہے۔ جبراً کسی پر بھی کوئی چیز تھوپنے کی یا حلق سے اُتارنے کی کسی کو اجازت نہیں دی ہے۔ اگر اسلام کا نام لے کر کہیں اور کبھی کوئی بھی دہشت گردی یا تشدد کا مظاہرہ کرتا ہے تو حقیقت میںوہ مسلمان نہیں ہے بلکہ مذہبِ اسلام سے ایک انحراف اور شریعتِ محمدیہ میں ایک تحریف کا فعل بد ہے، جسے شریعتِ اسلامیہ کے بدترین استحصال پر محمول کیا جائے گا۔ اسلام اذیت پسندی اور فساد انگیزی کا روادار نہیں، اسلام میں صرف مسلم معاشرہ کے اندر کسی بھی اختلاف کو ختم کرنے کے سلسلے میں تشدد سے کنارہ کشی کا حکم نہیں دیا گیا ہے بلکہ بین الاقوامی سطح یا ایک خطے یا سرزمین پر رہنے والے مختلف مذاہب وادیان کے لوگوں کے ساتھ بھی اعلیٰ درجے کے حسنِ اخلاق کی ہدایت دی ہے۔ جیسا کہ اللہ سبحانہٗ وتعالیٰ فرماتا ہے:’’جن لوگوں نے تم سے دین کے بارے میں لڑائی نہیں کی اور تمہیں جلا وطن نہیں کیا، ان کے ساتھ سلوک واحسان کرنے اور منصفانہ بھلے برتاؤ کرنے سے اللہ تعالیٰ تمہیں نہیں روکتا، بلکہ اللہ تعالیٰ تو انصاف کرنے والوں سے محبت کرتا ہے‘‘۔(الممتحنۃ:۸)
 مذ ہب اسلام نے ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے اور ظالم کے روبرو حق کہنے پر زور دیا ہے اور اُسے ایک حقیقی مومن کا ضروری وصف قرار دیا ہے۔ اسلام نے جہاں انسانی جان کی حرمت کا اعلان کیا ہے وہیں یہ بھی وضاحت کی ہے کہ فتنہ وفساد برپا کرنے اور انسانوں کا خون بہانے والوں کو معاف بھی نہیں کیا جاسکتا۔ ارشاد ہے: ’’پس جس نے ذرہ برابر نیکی کی ہوگی وہ اُسے دیکھ لے گا اور جس نے ذرہ برابربرائی کی ہوگی وہ اُسے دیکھ لے گا‘‘۔(الزلزال:٧،٨)اس کے باوجود دورِ حاضر میں جب بھی دہشت گردی موضوع بحث بنتی ہے، مغربی دانشور بالعموم اسلامی تحریکوں کو موردِ الزام ٹھہراتے ہیں اور بالخصوص فرشتہ صفت علماء اسلام نشانہ بنائے جاتے ہیں، جبکہ قرآن صریح لفظوں میں بیان کرتا ہے:’’اللہ سے اس کے وہی بندے ڈرتے ہیں جو علم رکھتے ہیں، واقعی اللہ تعالیٰ بڑا بخشنے والا ہے‘‘۔(الفاطر:۲۸)
( |طالب علم قانون یونیورسٹی آف کشمیر)
[email protected]>
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

ضلع پونچھ میں اشیائے ضروریہ کا وافر ذخیرہ دستیاب | مناسب اَدویات کی دستیابی کے ساتھ ہسپتال مکمل طور پر فعال
تازہ ترین
مودی حکومت کو پُرامن راستے تلاش کرنے پر سیاسی سزا نہ دی جائے: محبوبہ مفتی
تازہ ترین
پہلگام حملے میں ملوث مشتبہ ملی ٹینٹوں کے پوسٹر چسپاں
تازہ ترین
ضلع بار ایسوسی ایشن بانڈی پورہ کے انتخاباب،ایڈوکیٹ صوفی فیروز کامیاب قرار
تازہ ترین

Related

کالممضامین

پونچھ اور پہلگام | درد کے سائے میں انسانیت کا چراغ صدائے سرحد

May 13, 2025
کالممضامین

جنگ بندی کمزوری نہیں ،طاقت کا ثبوت زاویہ نگاہ

May 13, 2025
کالممضامین

ہندوپاک کشیدگی اور بے پناہ تباہی | سرحد کے آرپارموت و تباہی کی المناک تاریخ رقم گردش دوراں

May 13, 2025

ان کی حفاظت کرنا ہر انسان کے لئے لازمی! ان کی حفاظت کرنا ہر انسان کے لئے لازمی!

May 12, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?