ٹیولپ گارڈن سیلانیوں کی توجہ کامرکز ۔ 5دنوں51000ہزار سیاح لطف اندوز

 عظمیٰ نیوزسروس

سرینگر //سرینگر کاباغ گل لالہ ان دنوں سیاحوں کی توجہ کامرکز بن چکا ہے اور اس باغ کو عوام کیلئے کھولے جانے کے بعد پہلے پانچ روز میں 51000سیاحوں نے اس باغ کی سیر کی۔ ز برون پہاڑی سلسلے کے دامن میں واقع ایشیا ء کا سب سے بڑے ٹیولپ گارڈن (باغ گل لالہ )سیاحوں اور عام لوگوں کیلئے ان دنوں توجہ کا مرکز بن چکا ہے ۔ مقامی و غیر مقا می سیاحوں کی بڑی تعداد باغ کی سیر کرنے میں مصروف عمل ہے اور وہاں قدرتی نظاروں سے لطف اندو ز ہو رہے ہیں ۔ باغ کے انچارج کے مطابق ٹیولپ گارڈن کو عوام کیلئے کھولنے کے پہلے پانچ دنوں میں 51000سیاحوں نے اس کا دورہ کیا ہے۔تاہم انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک کی وجہ سے مقامی سیاحوں کی تعداد میں کمی آئی ہے لیکن دوسری ریاستوں سے سیاح بڑی تعداد میں باغ کی سیر کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’باغ کی جانب سیاحوں کا رجحان کافی بڑھ چکا ہے جبکہ مقامی سیاحوں کی آمد رمضان المبارک کی وجہ سے کم ہے لیکن بڑی تعداد میں غیر مقامی سیاح باغ کا دورہ کر رہے ہیں۔باغ کی سیر کرتے ہوئے بیرون ریاستی سیاح بھی کافی خوش نظر آ رہے ہیں ۔ مغربی بنگال سے تعلق رکھنے والے ایک خاتون سیاح نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’’ میں پہلی بار کشمیر آئی ہوں اور کشمیر میں ٹولپ گارڈ ن کی سیر کرکے مجھے محسوس ہو گیا ہے کہ کشمیر واقعی جنت ہے ‘‘ ۔ انہوں نے مزید کہا ’’ کشمیر سے متعلق جو تاثرات میڈیا کے ذریعے مل ر ہے ہیں، زمینی سطح پر اس کے برعکس ہے اور یہاں کی مہمان نوازی کا کہیں جوڑ نہیں ہے ‘‘ ۔ مہاراشٹرا سے تعلق رکھنے والی ایک اور خاتون سیاح نے کہا ’’ کشمیر جیسی خوبصورت جگہ آج تک کہیں نہیں دیکھی ۔ ہم یہاں سے گھر واپس جاکر وہاں صرف یہی کہے گئے کشمیر جائو اور وہاں کے قدرتی نظاروں سے لطف اٹھائوں ‘‘ ۔ خیال رہے کہ اس سال باغ میں ٹیولپس کی ۷نئی اقسام شامل کی گئی ہیں، کنیا، پیاری، ہیملٹن اور کرسم ڈریم جو نیدرلینڈ سے درآمد کی گئی ہیں۔