غزلیات

بڑھتے جوان ہاتھوں میں تباہی کی نشانی کیوں کر ہے
انسانوں میں خون کے بدلے بہتا پانی کیوں کر ہے
ویراں شہر نہ ہوگا کیوں کر زرد ہوا کی سازش سے
شعلوں پر ہے بستی تو پھر راکھ سےحیرانی کیوں کر ہے
وقت نے ایسی کروٹ بدلی سب کچھ پل میں بدل ڈالا
قدروں کا معیار ہی بدلا تو پشیمانی کیوں کر ہے؟
پیار محبت،عشق عبادت سب کےمعنی بدل گئے
چھوڑ کے باقی رہنے والاپالافانی کیوں کرہے
ناحق سب کو گمان ہوا ہے چاند پہ جانا آساں ہے
لیکن جان سکا نہیں کوئی یہ آسانی کیوں کر ہے
دور نیا ہے نئی کہانی اور نئی پروازؔ بھی ہے
بوڑھی ماں کی آنکھوں میں سیلاب ساپانی کیوں کرہے

جگدیش ٹھاکر پروازؔ
لوپارہ دچھن ،کشتواڑ

صبح کا منظر ہے لیکن گل کوئی تازہ نہیں
روئے گلشن پر کہیں بھی اوس کا غازہ نہیں
غار والوں کی طرح نکلا ہے جو کمرے سے آج
اس کو اس دنیا کی تبدیلی کا اندازہ نہیں
کچھ نہ کچھ کہتے ہی رہتے ہیں یہاں ہم لوگ بھی
پھر بھی اس شہرِ بتاں میں کوئی آوازہ نہیں
اک سمندر سے ندی نے دل ہی دل میں یہ کہا
میری گہرائی کا شاید تجھ کو اندازہ نہیں
اس عمارت کے مقدر کی لکیروں میں ابھی
کھڑکیاں ہی کھڑکیاں ہیں صرف دروازہ نہیں
دوستو اک بے وفا اور سنگدل کی یاد میں
شعر کہہ لینا ہمارے غم کا خمیازہ نہیں
ٹوٹ کر ہم چاہنے والوں سے جب بچھڑیں گے آپ
ہم ہی ہم بکھریں گے لیکن مثلِ شیرازہ نہیں

مصداق اعظمی
جوماں،مجواں،پھولپوراعظم گڑھ، یوپی
موبائل نمبر؛9451431700

آنکھوں سے بہا اشک یہ دریا کے برابر
ہر قطرہ بہا گوہرِ یکتا کے برابر
قابل میں تری محفلِ الفت کے کہاں ہوں
ادنیٰ کبھی کیا ہوتا ہے اعلیٰ کے برابر
نازاں میں سدا جن کی تھا یاری پہ خدایا!
نکلے مرے سب یار وہ اعدا کے برابر
پھر ایک میں ہو جائوں یہ ممکن ہی نہیں ہے
دو لخت ہوا تیغِ جفا کھا کے برابر
صحرا بھی ترے ہوتے تھا پھولوں کا چمن زار
گلشن بھی ترے بعد ہے صحرا کے برابر
تم کیوں چلے ہو چھوڑ کے دنیا میں مجھے ،اب
راحت بھی فقط لگتی ہے ایذا کے برابر
پھر کہہ دیا شادابؔ نے سر پھوڑکے اپنا
بہتا لہو یہ سر کا ہے سہرا کے برابر

شفیع شادابؔ
پازلپورہ شالیمارسرینگر کشمیر
موبائل نمبر؛9797103435

بدگمانی کفر ہے مت کیجئے
ہو سکے تو رائے اچھی لیجئے
خیر و برکت کے لیے خیرات دیں
مال و جاں کا آپ صدقہ دیجئے
ہم نے سیکھا ہے جہاں کے علم و فن
آخرت کے واسطے کچھ سیکھئے
ہر بلا ٹل جائے گی اک کام سے
روز بس ماں کی دعائیں لیجئے
ہم سبھی آدم کی خود اولاد ہیں
آدمیّت اپنے اندر سینچئے
سوز ِدل کے واسطے ہم ہیں بشر
کام ایسا کر کے ثابت کیجئے
شاذ ؔ اچھا یا بُرا دن بھر کیا
جائزہ بستر پہ شب کو لیجئے

خطاب عالم شا ذؔ
مغربی بنگال
موبائل نمبر؛8777536722