جموں//کنٹریکچول لیکچراروں کی سلسلہ وار بھوک ہڑتال اوراحتجاج43ویں دن بھی جاری رہا۔پیرکے روز پریس کلب کے باہربھوک ہڑتال پربیٹھے کنٹریکچول لیکچراروں نے احتجاج کرتے ہوئے حکومت پر کنٹریکچول لیکچراروں کے مسئلے کوحل کرنے کے تئیں غیر سنجیدگی برتنے کاالزام لگایا۔اس دوران مظاہرین نے نعرے بازی کی کہ ’سی ایم صاحبہ استعفیٰ دو،استعفیٰ دو‘، ’سی ایم صاحبہ استعفیٰ دو،استعفیٰ دو‘ ’کنٹریکچول لیکچراروں کومستقل کرو،ہماری مانگیں پوری کرو،شکشاکاشوشن کرنا بندکرو بندکرو، جے اینڈکے گورنمنٹ ہائے ہائے۔ ڈپٹی چیف منسٹرہائے ہائے۔گٹھ بندھن سرکارہائے ہائے۔ لائیں لائیں گے ہم کرانتی لائیں گے، کنٹریکچول لیکچرار وں کی پکار ہمیں ریگولرائز کرے ریاسی سرکار ۔ریگولرائز کرو گے تو وکاس ہوگا نہیں تو پتہ صاف ہوگا۔اس دوران مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ارون بخشی نے مطالبہ کیاہے کہ حکومت کے آرڈر نمبر 1584 edu آف 2003 اور آرڈر نمبر 1328 آف جی ا ے ڈی کے تحت تعینات کئے گئے عارضی لیکچراروں کی خدمات نیاحکمنامہ جاری ہونے تک جاری رکھی جائیں۔انہوں نے کہاکہ حکومت تعلیم یافتہ نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کررہی ہے۔سراپااحتجاج خواتین لیکچراروں نے کہاکہ حکومت پیارکی زبان نہیں بلکہ پتھرکی زبان سمجھتی ہے۔مظاہرین نے کہاکہ یہ کیسی حکومت ہے جوایک طرف عالمی یوم خواتین منانے کےلئے تقاریب کااہتمام کرتی ہے اورساتھ ہی بیٹی۔بچاﺅ۔بیٹی پڑھاﺅ سکیم کے تحت لڑکیوں کی ترقی کے دعوے کرتی ہیں لیکن دوسری طرف لڑکیوں کواپنے حقوق کےلئے سڑکوں پرآکر احتجاج کرنے پرمجبورکیاجارہاہے۔ اس دوران سلسلہ وارہڑتال پربیٹھے افرادمیں جیون کمار، انل کمار، پائل راجپوت اورپوجاسلاتھیہ شامل ہیں۔