جموں// جموں و کشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں میں بقایاجات اور ملازمت کی مستقلی کے مطالبات کے حق میں محکمہ بجلی کے عارضی ملازمین نے بدھ کے روز احتجاجی ریلی نکال کر سیکریٹریٹ گھیراو¿کی کوشش کی۔ جے اینڈکے کیجول لیبرز یو نین پاور ڈولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے بینر تلے سینکڑوں کی تعداد میں محکمہ بجلی کے نیڈبیسڈاور کیجول ملازمین نے محکمہ بجلی کے چیف انجینئر کے دفتر سے ایک احتجاجی ریلی نکالی جس کو پولیس نے سکریٹریٹ پہنچنے سے قبل ہی اندرا چوک کے مقام پر نا کام بنا دیا۔ اس دوران احتجاجی ملازمین نے اپنے مطالبات کے حق میں زبر ست نعرے بازی کی اور واجب الادا تنخواہیں وگذار کرنے کا مطالبہ کیا۔ یونین کے ایک لیڈر ساجد احمد نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ 'ہمیں 60ماہ سے نتخواہیں نہیں ملی ہیں جس کی وجہ سے آج ہم فاقہ کشی کا شکار ہو گئے ہیں، ہمیں یقین دہانیوں کے سوا آج تک کچھ بھی نہیں ملا'۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے ہمیشہ جموں کے عارضی ملازمین کے ساتھ امتیازی سلوک کیا ہے ،صوبہ کشمیر کے محکمہ بجلی میں تعینات ملازمین کی ملازمت کو مستقل کیا گیا ہے لیکن صوبہ جموں کے ملازمین کو نظر انداز کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ 'ہم گزشتہ کئی سالوں سے محکمہ بجلی میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں لیکن آج تک ہماری ملازمت کو باقاعدہ نہیں بنایا گیا اور نہ ہی ہماری التوا میں پڑی تنخواہیں واگذار کی جاتی ہیں جس ہم فاقہ کشی کا شکار ہوگئے ہیں'۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہمارے مطالبات کوجلد از جلد پورا نہیں کیا گیا ہم احتجاج میں شدت لانے کے لئے مجبور ہوجائیں گے۔