Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
غرلیات

غزلیات

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: January 16, 2022 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
5 Min Read
SHARE
تُم بتاؤ تو سہی بات میں کیا رکھا ہے
ہوں نہ مُخلص تو ملاقات میں کیا رکھا ہے
میرا دل ہے کہ کھنچا آئے تُمہاری جانب
تُم دکھاؤ تو سہی ہات میں کیا رکھا ہے
حُسن تیرا جو نہ ظاہر ہو مرے لفظوں سے
ایسے بے معنی مُقطعات میں کیا رکھا ہے
لوگ ملتے ہیں یہاں اور بچھڑ جاتے ہیں
عُمر بھر ہجر کے صدمات میں کیا رکھا ہے
عاشقی جسم نہیں روح طلب ہوتی ہے
حُسن والے تری خیرات میں کیا رکھا ہے
خاک سمجھو گے زمانے کی حقیقت جاویدؔ
کوئی سمجھا ہے کہ ذرّات میں کیا رکھا ہے
 
سردارجاویدخان
 مینڈھر پونچھ
موبائل نمبر؛ 9419175198
 
 
مرا دین و مذہب مری جاں ہے اُردو
مرا حاصلِ ماہ تاباں ہے اردو
ہر اک سمت ہو ہو ثنا خوانِ اردو
زمیں پر بھی یہ عرش ساماں ہے اردو
نہ ڈر ہے کسی کا نہ منت کسی کی
جو وقتِ ازل سے ہراساں ہے اردو
غزل ،مرثیہ اور قصیدہ ،رُباعی
 چلی ہے انھیں سے  خراماں ہے  اردو
تب و تاب گردش میں رقصِ شرر ہے
دمِ پیر سے ہی فروزاں ہے اردو
ہوے آشنا تجھ سے ارباب ِ دانش
چلی پھر انھیں سے فراواں ہے  اردو
جگرؔ، یاسؔ، فانیؔ و حسرتؔ کا نعرہ
ہمارا ملن مُونسِ جاں ہے اردو
میں خونِ جگر سے یہ لکھتا ہوں یاورؔ
اُجالا ہے اُردو ،شِتاباں ہے اردو
 
یاورؔ حبیب ڈار
بڈکوٹ ہندوارہ،موبائل نمبر؛6005929160
 
 
تاریکی اور نور کی کچھ تو یاری ہے
دن پر رات کا سایہ کیوں کر طاری ہے
جیت نہیں سکتا وہ دِل کی بازی بھی
جس نے درد کی ہر اِک بازی ہاری ہے
پڑھتے ہو فرمان مری بربادی کا
ہونٹوں پر مُسکان عجب سی جاری ہے
مالی جب سے سوداگر کا یار ہوا
پھولوں کی رنگت ہی کچھ بازاری ہے
مر مر کے جینا ہو یا جی کر مرنا
دو لفظوں کی بات مگر یہ ساری ہے
مضطرؔ داغ نہیں چہرے پر باقی اب
آئینے اور آنکھ کی ساجھے داری ہے
 
اعجاز الحق مضطر
قصبہ کشتواڑ
موبائل نمبر؛9419121571
 
 
چند لمحوںکا سفر ہے سوچ ذرا
زندگی مختصر ہے سوچ ذرا
کچھ تو سامان ساتھ اپنے رکھو
آخری کوں سا گھر ہے سوچ ذرا
کچھ تو تم سیکھ لو اسی سے سبق
تنہا ہر بحر و بر ہے سوچ ذرا
موت ہر فرد واسطے ہی سہی
ایک اچھی خبر ہے سوچ ذرا
کتنا بھی سجائو اپنا گھر تو یہاں
قید خانہ مگر ہے سوچ ذرا
کچھ تو آ زاد ؔ دیکھ کر یہ عمل
کیوں پریشاں نظر ہے سوچ ذرا
 
ایف آزاد دلنونی
دلنہ بارہمولہ،موبائل نمبر؛6005196878
 
 
بہاریں رہیں نا،مہکتے گلاب
بہت ہیں خزاں کو کھٹکتے گلاب
لیے ہاتھوں میں کوئی پاؤں تلے
 رگڑتے  مسلتے کچلتے   گلاب
کسی دیوانے کا دِلِ چاک چاک
ہیں خوشبو کی صورت بھٹکتے گلاب
یہ بادِ صبا کو جگانے کی خُو
یوں چہرے سے شبنم جھٹکتے گلاب
کہیں ہے سمادھی کہیں سیج ہے
غموں میں خوشی میں برستے گلاب
سوکھے ہیں نشانی کتابوں میں بھی
کہیں گیسوؤں میں مچلتے گلاب
 یہ اعزاز ہیں تو عقیدت کہیں 
یہ مالا ،ہاروں میں لٹکتےگلاب
سبھی کو جہاں میں ہیں طارق ؔپسند
بڑے خوبصورت چمکتے گلاب 
 
ابو ضحی طارق
اونتی پورہ ۔پلوامہ
موبائل نمبر؛8825016854
 
 
جس شہر کی یہ کہانی ہے
ہے قصّہ وہ طولانی ہے
ہر سر پہ جو منَڈلاتی ہے
ہے آفت وہ اِنسانی ہے 
ہر ماّں غمّوں کی ہے ماری
ہر بہن پھرے دِ یوانی ہے
 ہے آنگن آنگن  حَشر بَپا
ہر گھر میں نوحَہ خَوانی ہے
ہر ایک یہاں چپ سادھے ہے
ہر جذبہ پانی پانی ہے
ہر لَب کی جَنبِش کہتی ہے
یہ کس کی کارسَتانی ہے
اے ! ظالم جابر بس بھی کر
اب کس کی دنیا لُٹانی ہے
مشتاقؔ یہ غفلت چھوڑ  ذرّا 
یہ دنیا آخر فانی ہے۔۔۔
 
خوشنویس میر مشتاق
ایسو ( اننت ناگ)
[email protected]
 
 
اب جینے کا کچھ مزاد آتا نہیں
کہ تیرا غم مجھے اب ستاتا نہیں
 
کرتا ہوں دل لگی میں کیسے سنگدِل سے
میرے ناز و تخرے وہ اُٹھاتا نہیں
 
یہ کرتی ہے طے خود اپنی مسافت
فطرت کو کوئی کچھ سِکھاتا نہیں
 
کرتا ہے مصافحہ غیر سے سَر محفل
جلن میرے دِل کی وہ سمجھتا نہیں
 
طلب ہر کسی کو ہے جامِ خوشی کی
کوئی غم کا ساغر اُٹھاتا نہیں
 
صورتؔ سنگھ
رام بن، جموں
 موبائل نمبر؛9622304549

 

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

ہندوستان نے امن کی بحالی کے لئے بڑے بھائی کا رول نبھایا: الطاف کالو
تازہ ترین
جنگ بندی معاہدے پر اتفاق کے بعد جموں وکشمیر کے سرحد خاموش، بازاروں میں گہماگہمی
تازہ ترین
ہندوستان جنگ نہیں چاہتا لیکن ملی ٹینسی کے بنیادی ڈھانچے پر کارروائی ضروری تھی: ڈوبھال
برصغیر
اب کشمیر معاملے کوحل کے لیے کام کروں گا: ٹرمپ
برصغیر

Related

غرلیات

غزلیات

May 10, 2025
غرلیات

غزلیات

May 3, 2025
غرلیات

غزلیات

April 26, 2025
غرلیات

غزلیات

April 19, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?