تھنہ منڈی // سب ڈویڑن تھنہ منڈی کے پسماندہ گاؤں درہ میں محکمہ دیہی کی جانب سے زیر تعمیر دو پلیاں گزشتہ پانچ برسوں سے تشنہ تکمیل ہیں جس کے نتیجے میں ہزاروں نفوس پر مشتمل آبادی کو خاص کر برسات کے موسم میں دریا عبور کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ مکینوں کے مطابق پانچ سال گزرنے کے باوجود نامعلوم وجوہات کی بناء پر اس نالہ پر زیر تعمیر دو پلیوں کو آج تک مکمل نہیں کیا جا سکا۔ مقامی باشندوں نے روزنامہ کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں متعدد مرتبہ متعلقہ محکمہ سے رجوع کیا گیا لیکن بدقسمتی سے تاحال اس سلسلے میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے جو کہ انتہائی افسوس ناک بات ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ برسات کے موسم میں انھیں دریا عبور کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے علاوہ ازیں کئی مرتبہ جانی اور مالی نقصان بھی اٹھانا پڑتا ہے تاہم عرصہ دراز گزرنے کے باوجود ان پلیوں کو قابل آمد و رفت نہیں بنایا گیا جس کے سبب لوگوں کو دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ قابلِ ذکر ہے کہ کائیں والی اور نیڑیاں ڈھوک کے بالائی علاقوں سے نکلنے والا یہ نالہ درہ گاؤں کو دو برابر حصوں میں تقسیم کرتا ہوا قصبہ تھنہ منڈی کی طرف بہتا ہے جس پر زیر تعمیر دو پلیوں کے تعمیراتی کام کو عرصہ پانچ سالوں سے ادھورا چھوڑ کر یہاں کے باشندوں کو مشکلات میں ڈالا ہوا ہے اور انھیں نہ کردہ گناہ کی سزا دی جا رہی ہے اور انتظامیہ کسی بڑے حادثے کی منتظر محو تماشا بنی ہوئی ہے۔ اس سلسلے میں موضع درہ اور اس سے ملحقہ دیہات کے عوام نے ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری راجیش کمار شاون اور گورنر انتظامیہ سے ان پلیوں کا ادھورا کام فوری طور مکمل کرنے کی مانگ کی ہے۔