حکومت پاکستان نواز ایجنڈا ترک کرے اور لوگوں کی مدد کیلئے فلاحی کام شروع کرے:چُگ
عظمیٰ نیوزسروس
جموں//بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری ترون چُگ نے عمر عبداللہ حکومت کو تنبیہ کی کہ وہ خلل ڈالنے والے اور پرتشدد طریقوں کا سہارا لے کر جمہوریت کے مینڈیٹ کو قتل کرنے کے خلاف ہو۔آرٹیکل 370 پر قرارداد کے خلاف اختلاف رائے ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہوئے بی جے پی ممبران کو اسمبلی سے باہر نکالے جانے پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے چگ نے کہا کہ یہ لوگوں کی آواز کو دبانے کی ایک کھلی کوشش ہے۔چگ نے کہا کہ ممبر اسمبلی لنگیٹ خورشید احمد شیخ کو اسمبلی ہاؤس کے اندر ایک بینر لے جانے کی اجازت دی گئی جس میں این سی حکومت کی قرارداد کی توثیق کی گئی اور ایسا لگتا ہے کہ دفعہ 370کے نام پر جموں و کشمیر میں دہشت گردی کو بحال کرنے کی خفیہ کوشش کی جا رہی ہے۔چُگ نے پورے معاملے پر کانگریس کی خاموشی پر سوال اٹھایا اور کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ این سی اور کانگریس نے جموں و کشمیر میں جمہوری مینڈیٹ کو متاثر کرنے اور مرکز کے زیر انتظام علاقے میں دہشت گردی کو واپس لانے کے لیے ہاتھ ملایا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ جمہوری اداروں کو تباہ کرنے کی مذموم کوشش کر رہے ہیں صرف میڈیا کی نظریں پکڑنے کے لیے اور زیادہ اہم بات یہ ہے کہ سرحد پار اپنے آقا کو خوش کیا جائے۔چُگ نے کہا کہ بی جے پی جموں و کشمیر کے اتحاد اور سالمیت کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے اور جموں و کشمیر میں سیاہ دن واپس لانے کی تمام مذموم کوششوں کو مضبوطی سے ناکام بنائے گی۔انہوں نے عمر عبداللہ حکومت سے اپیل کی کہ وہ اپنا پاکستان نواز ایجنڈا ترک کرے اور جموں و کشمیر کے لوگوں کی مدد کے لیے پالیسیوں اور پروگراموں پر کام شروع کرے۔
قرارداد کیخلاف بھاجپا اقلیتی مورچہ کا احتجاج
عظمیٰ نیوزسروس
جموں// بی جے پی اقلیتی مورچہ نے جموں و کشمیر اسمبلی میں دفعہ 370کے حق میں قرارداد کی منظوری کے اقدام پر سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے، این سی حکومت کے خلاف سخت احتجاج کیا اور بی جے پی ہیڈکوارٹر، تریکوٹہ نگر جموں کے قریب قوم پرست نعروں اور این سی حکومت کے خلاف نعرے لگانے کے درمیان اس کا پتلا نذر آتش کیا۔اقلیتی مورچہ کے قائدین نے ’’جس کشمیر کو خون سے سینچا،وہ کشمیر ہمارا ہے‘‘ اور این سی کانگریس حکومت ہائے ہائے جیسے نعرے لگائے۔رنجودھ سنگھ نلوا نے مورچہ کے تمام لیڈروں سے کہا کہ وہ متحد ہو جائیں اور این سی حکومت کی جانب سے کی جانے والی بدنیتی پر مبنی مہموں اور ان چالوں سے آگاہ رہیں جن کا مقصد جموں و کشمیر کے ماحول کو خراب کرنا ہے۔رنجودھ سنگھ نلوا نے مورچہ کے لیڈروں سے کہا کہ وہ این سی حکومت کے جموں و کشمیر کو 370کی واپسی کے لیے ہنگامہ خیز حالت میں واپس لانے کے اقدام کی سختی سے مزاحمت کریں۔
شیوسینا کے مطالبے پر حکومتی مہر
گھبرائی بی جے پی نے گمراہ کرنا شروع کر دیا:ساہنی
عظمیٰ نیوزسروس
جموں//شیو سینا (یو بی ٹی) جموںوکشمیر یونٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ کل جموںوکشمیر اسمبلی میں پاس کردہ استحقاق کی قرارداد (جس میں دفعہ 370 کا کوئی ذکر نہیں ہے) دفعہ 371کے تحت ان کے استحقاق کے مطالبات پر حکومت کی مہر ہے۔ مہاراشٹر، جھارکھنڈ کے اسمبلی انتخابات میں ہندوستانی اتحاد کی مضبوط پوزیشن سے گھبرا کر بی جے پی اسے دفعہ 370 کی بحالی سے جوڑ کر اور سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہی ہے۔پارٹی کے ریاستی مرکزی دفتر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں ریاستی سربراہ منیش ساہنی نے کہا کہ عمر عبداللہ حکومت کی جانب سے شمال مشرقی ریاستوں کے خطوط پر مٹی کے بیٹوں کے لیے ثقافتی شناخت اور مراعات کی بحالی کے لیے منظور کردہ قرارداد، آرٹیکل 371کے تحت جموں کشمیر کی شناخت، ثقافتی شناخت اور مراعات کے لیے شیو سینا (یو بی ٹی) کے مطالبے کی مکمل حمایت اور مہر ہے۔ سال جموں و کشمیر کو بھی ملک کی تمام شمال مشرقی ریاستوں کی طرح خصوصی مراعات ملنی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے جموں ڈویژن سے بھی 29سیٹیں جیتی ہیں اور وہ دوسری ریاستوں میں اپنے سیاسی مفادات کی تکمیل کے لیے جموں و کشمیر کے لوگوں کے حقوق کی بحالی کے لیے قربانی دینے پر تلی ہوئی ہے۔ ساہنی نے کہا کہ جب مودی حکومت کی اہم اتحادی جماعتیں اپنی ریاستوں بہار اور آندھرا پردیش کے لیے خصوصی مراعات کا مطالبہ کر سکتی ہیں تو جموں و کشمیر نے قرارداد پاس کر کے کیا جرم کیا ہے۔ ساہنی نے کہاکہ درحقیقت، بی جے پی مہاراشٹر، جھارکھنڈ کے اسمبلی انتخابات، یوپی اور دیگر ریاستوں کے ضمنی انتخابات میں اپنی شکست کو واضح طور پر دیکھ سکتی ہے، جموں و کشمیر اسمبلی میں منظور ہونے والی قرارداد کو آرٹیکل 370 سے جوڑ کر، عوام کو گمراہ کرنے کا کھیل ہے۔ ساہنی نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام کے جائز مطالبات کو روند کر انتخابی رکاوٹ کو عبور کرنے کا بی جے پی کا ارادہ کبھی کامیاب نہیں ہو گا۔