یو این آئی
واشنگٹن// اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر برائے انسانی امور نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں طبی انخلاء کے قافلے کو روکا۔ قافلے اور اس میں موجود افراد کی تلاشی لی، طبی عملے کے ایک کارکن کو حراست میں لے لیا اور دوسروں کو اپنے کپڑے اتارنے پر مجبور کیا گیا۔دفتر نے کہا کہ یہ شرمناک واقعہ اتوار کو اس وقت پیش آیا جب شہر کے الامل ہسپتال سے 24 مریضوں کو نکالا جا رہا تھا۔ اسرائیلی فوج نے ابھی تک اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے لیکن کہا ہے کہ وہ دفتر کی طرف سے فراہم کردہ تفصیلات کی تصدیق کر رہی ہے۔امدادی اداروں اور فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ غزہ میں حماس کے خلاف اسرائیلی فوج کی کارروائی کے دوران ہسپتال کمپلیکس محاصرے میں لیا گیا ۔دفتر کے ترجمان جینس لایرکے نے جنیوا میں صحافیوں کو بتایا کہ’تمام ملازمین اور گاڑیوں کے حوالے سے اسرائیلی فریق کے ساتھ پیشگی رابطہ کاری کے باوجود اسرائیلی فورسز نے عالمی ادارہ صحت کی قیادت میں ایک قافلے کو ہسپتال سے نکلتے ہی کئی گھنٹوں تک روک دیا‘۔
مصر کی امارات اور اردن کے ساتھ شرکت | غزہ میںخوراک اور طبی امداد کی نئی کھیپ پہنچائی
یو این آئی
قاہرہ// مصری فضائیہ نے امارات اور اردن کی شرکت کے ساتھ غزہ کی پٹی میں خوراک اور طبی امداد کی ایک نئی کھیپ پہنچائی۔ یہ امدادی سامان فضا سے طیاروں کے ذریعے گرایا گیا۔مصری سیکورٹی ذرائع کے مطابق مصر غزہ کی پٹی کے اندربے گھر ہونے والوں کیلئے دوسری پناہ گاہ کا قیام مکمل کر لے گا۔ اس نے مزید کہا کہ وہ اس وقت دیر البلح گورنری کے شمال میں بے گھر ہونے والوں کیلئے تیسری پناہ گاہ قائم کرنے کیلئے ضروری اقدامات کر رہا ہے۔ غزہ کی پٹی کے اندر ایک مصری فیلڈ ہسپتال قائم کرنے کی بھی تیاری کر رہا ہے جس میں آپریشن روم بھی شامل ہوگا۔