عظمیٰ نیوز سروس
جموں//ادھم پور ضلع سے تعلق رکھنے والا ایک 60 سالہ سابق فوجی اور ترقی پسند کسان نوجوانوں کے لیے ایک تحریک بن گیا ہے ۔ اس نے روایتی زرعی طریقوں سے کنارہ کشی اختیار کی اور تین سال کی محنت کے بعد کیوی پھلوں کی بھرپور فصل پیدا کی۔ 60 سالہ محمد اسلم بٹ کا تعلق ادھم پور ضلع کے چنینی بلاک کے گائوں بیان سے ہے اور وہ ریاست کے نوجوانوں کے لیے اختراع اور حوصلہ افزائی کی ایک مثال ہیں۔بٹ نے روایتی زرعی طریقوں کو چھوڑ کر کیوی فارمنگ کے میدان میں قدم رکھا۔ اس نے کامیابی کے ساتھ کیوی پھل کا اپنا پہلا ٹرائل کیا اور اسے اس کی تین سال کی محنت سے اس پھل کی بمپر فصل کا تحفہ دیا گیا جو مارکیٹ میں آنے کے لیے تیارہے۔
بٹ، جو گزشتہ 18 سالوں سے ایک کسان کے طور پر کام کر رہے ہیں، نوجوانوں کو باغبانی کی تلاش اور اچھی زندگی قائم کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ محمد اسلم بٹ کی اہلیہ شاہینہ بیگم نے کہا، “میرے شوہر اسلم کئی سالوں سے ایک کسان کے طور پر کام کر رہے ہیں اور زیادہ تر مختلف قسم کی فصلیں اگانے کے لیے روایتی طریقے استعمال کرتے ہیں۔ اس کے لیے اس نے بہت محنت کی ہے۔کسی ذاتی کام کے لیے ہماچل پردیش جانے کے بعد اس کی زندگی ہمیشہ کے لیے بدلنے والی تھی۔ اپنے دورے کے دوران، بٹ پہاڑی ریاست کے علاقوں میں خوشحال کیوی فارموں سے متوجہ ہوئے، جہاں کسان بڑے منافع کما رہے تھے۔ کیوی پھل کی زبردست مانگ اور طبی خصوصیات سے آگاہ ہونے کے بعد، بٹ نے بیان کے گائوں میں اپنے گھر میں کیوی کی کاشت لانے کا فیصلہ کیا، جس میں پھل کے لیے سازگار ماحول تھا۔بٹ نے محکمہ باغبانی کی اہم مدد سے اپنی کیوی نرسری شروع کی۔ اس نے اپنی مہم جوئی کا آغاز ہماچل پردیش سے کیوی کے پودے درآمد کرکے اور کچھ مقامی طور پر حاصل کرکے کیا۔ تین سال کی مسلسل آزمائشوں اور مصیبتوں کے بعد، کسان آخر کار کیوی کی بہت بڑی پیداوار پیدا کرنے میں کامیاب ہو گیا۔