عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر // نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بدھ کے روز کہا کہ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کے باوجود بھی ملی ٹینسی ختم نہیں ہوگی اور اس کیلئے عوام کی حمایت کی ضرورت ہے۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ ریاست کا مسئلہ کئی برسوں سے موجود ہے۔
انہوں نے کہا”اگر ریاست کا درجہ بحال ہو جائے اور ہمیں سب کچھ مل جائے گا، لیکن کیا لوگ سمجھتے ہیں کہ اس سے یہاں ملی ٹینسی ختم ہو جائے گی۔ جو لوگ بڑے بڑے دعوے کرتے رہے ہیں کہ یہاں ملی ٹینسی ختم ہو گئی ہے، ان سے پوچھیں کہ یہ اب بھی ہے یا نہیں؟”
انہوں نے مزید کہا کہ کل صرف دو فوجی ایک دیسی ساختہ بم دھماکے میں شہید ہوئے۔ “یہ کہاں سے آیا؟ ہمیں جموں و کشمیر میں معمولات کو بحال کرنے کے لیے لوگوں کی مدد کی ضرورت ہے۔ یہ وقت ہے کہ ہمیں امن قائم کرنا چاہیے۔ صرف امن ہی یہاں کچھ کر سکتا ہے۔ ہمارے بچے بے روزگار ہیں۔ جب امن نہیں ہے تو ان مسائل کو کیسے حل کیا جا سکتا ہے”.
انہوں نے یہ بھی کہا کہ عام آدمی پارٹی (اے اے پی) اور کانگریس کے درمیان قبل از انتخاب اتحاد دہلی اسمبلی انتخابات میں مختلف نتائج لا سکتا تھا۔ ان کا کہنا تھا “انڈیا بلاک کی روح اب بھی ایک جیسی ہے۔ لیکن دہلی میں کچھ غلطیاں ہوئی ہیں۔ اگر عآپ اور کانگریس کے درمیان مناسب سمجھوتہ ہوتا تو نتائج مختلف ہو سکتے تھے۔ ہمیں ملنا ہے اور ان مسائل پر بات کرنے کی ضرورت ہے”.