عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر حکومت نے قانون ساز اسمبلی کو مطلع کیا کہ ایس کے آئی ایم ایس صورہ بدستور ایک خودمختار ادارہ ہے اور جموں و کشمیر حکومت کےتنظیمی تبدیلی سے پہلے اور بعدکے کاروباری قوانین میں اس کے حوالے سے کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ حکومت نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پچھلے تین مالی سالوںمیں ایس کے آئی ایم ایس صورہ میں 21 کروڑ سے 34 کروڑ روپےتک کے کیپٹل اخراجات لیپس ہو گئے۔
ایم ایل اے ٹنگمرگ فاروق احمد شاہ کے سوال کے جواب میں، وزیر برائے صحت و طبی تعلیم سکینہ مسعود ایتونے ایوان کو بتایا کہ ایس کے آئی ایم ایس صورہ ایک خودمختار ادارہ ہے اور اس کی حیثیت میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا، ایس کے آئی ایم ایس صورہ 1976 میں قائم کیا گیا تھا۔ یہ ادارہ ایک خودمختار حیثیت رکھتا ہے، چاہے وہ ایک تیسرے درجے کے اسپتال کے طور پر ہو یا ایک تسلیم شدہ یونیورسٹی کے طور پر۔ یہ اب بھی 1983 کے ‘ایس کے آئی ایم ایس (گرینٹ آف ڈگریز ایکٹ)’ کے تحت ڈگریاں فراہم کرتا ہے۔ مزید برآں، اس کا بجٹ بدستور محکمہ صحت کے گرانٹس کے ذریعے مختص کیا جاتا ہے، جیسا کہ پہلے ہوتا تھا۔
حکومت نے کہا کہ جموں و کشمیر کے کاروباری قوانین میں ایس کے آئی ایم ایس سے متعلق کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ حکومت نے وضاحت دی ہے کہ سابقہ ریاست جموں و کشمیر کے پہلے شیڈول آف گورنمنٹ بزنس رولز کے مطابق، ایس کے آئی ایم ایس کا معاملہ محکمہ صحت و طبی تعلیم کے تحت آتا تھا اور تنظیمِ نو کے بعد بھی وہی سلسلہ جاری رکھا گیا۔
یہ وزارت داخلہ کی جانب سے 27 اگست 2020 کو جاری کردہ نوٹیفکیشن GSR-534(e) کے تحت بزنس رولز 2019 کے ذریعے برقرار رکھا گیا۔ لہٰذا، ایس کے آئی ایم ایس کے بزنس قوانین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔
حکومت نے کا کہنا تھا کہ ایس کے آئی ایم ایس میں گزیٹڈ اور نان گزیٹڈ اسٹاف کی بھرتی جموں و کشمیر پبلک سروس کمیشن اور جموں و کشمیر سروسز سلیکشن بورڈ کے سپرد کی گئی ہے، تاکہ بھرتی کے عمل کو شفاف، بروقت اور میرٹ پر مبنی بنایا جا سکے۔
حکومت نے کہا ہے کہ ایس کے آئی ایم ایس میں کئی سالوں سے گزیٹڈ (بشمول فیکلٹی) اور نان گزیٹڈ آسامیوں پر تقرریاں تعطل کا شکار تھیں۔ مریضوں کی دیکھ بھال اور ادارے کو مضبوط بنانے کے پیش نظر، بھرتی کے عمل کو شفاف بنانے کے لیے جموں و کشمیر پی ایس سی اور جے کے ایس ایس بی کی خدمات حاصل کی گئیں، جو کہ ایک ماہر ادارہ ہے اور شفافیت کے ساتھ تیز ترین بھرتی کے لیے جانا جاتا ہے۔
حکومت نے دعویٰ کیا کہ جموں و کشمیر میڈیکل سپلائز کارپوریشن کی خدمات ایس کے آئی ایم ایس صورہ تک بڑھا دی گئی ہیں، کیونکہ اس کا داخلی خریداری کا نظام ناکافی اور انتہائی سست روی کا شکار تھا۔حکومت نے بتایا کہ 2021-22 میں 34.16 کروڑ روپے، 2022-23 میں 21.72 کروڑ روپے، اور 2023-24 میں 34.22 کروڑ روپے کے کیپٹل اخراجات لیپس ہو گئے۔
ایس کے آئی ایم ایس صورہ خودمختار ادارہ برقرار: حکومت پچھلے تین مالی سالوں میں 22 کروڑ سے 34 کروڑ روپے کے کیپٹل اخراجات لیپس
