اودھم پور جھڑپ: ملی ٹینٹوں کا سراغ لگانے کیلئے کٹھوعہ کے علاقوں میں سرچ آپریشن شروع

عظمیٰ ویب ڈیسک

جموں// اودھم پور ضلع میں ایک ولیج ڈیفنس گارڈ کی ہلاکت میں ملوث ملی ٹینٹوں کے دو گروہوں کا پتہ لگانے کے لیے سیکورٹی ایجنسیوں نے تلاشی آپریشن کا دائرہ کٹھوعہ ضلع تک بڑھا دیا ہے۔
ایک ولیج ڈیفنس گارڈ (وی ڈی جی) اتوار کی صبح چھوچرو گالا کی بلندیوں کے دور دراز کے پنارا گاوں میں جنگجووں کے ساتھ ایک مختصر جھڑپ میں مارا گیا، جس کے بعد پولیس، فوج اور سی آر پی ایف نے مشترکہ طور پر تلاش شروع کی۔
بدھ کو چوتھے دن میں داخل ہونے والا تلاشی آپریشن اودھم پور اور کٹھوعہ اضلاع کے بسنت گڑھ، بنی اور سیوج علاقوں میں جاری ہے، حکام نے بتایا کہ فرار ہونے والے ملی ٹینٹوں سے کوئی تازہ رابطہ نہیں ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق، ملی ٹینٹوں کے ایک گروپ کی نقل و حرکت کی اطلاع کے بعد اودھم پور ضلع کے بالائی علاقوں میں دیکھی گئی ہے جبکہ دوسرا گروپ کٹھوعہ ضلع کے بنی، ڈگر اور کنڈلی علاقوں کی طرف بڑھتا ہوا دیکھائی گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گروپوں میں سے ایک کی نقل و حرکت اودھم پور کے اللو ٹاپ اور سیوج اونچائی والے گھنے جنگلاتی علاقوں سے اٹھائی گئی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ اودھم پور اور کٹھوعہ کے درمیان بڑے اونچائی والے جنگلاتی پٹی میں گھیرا مضبوط کرنے کے لیے ان علاقوں میں مزید سیکورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نگرانی کے لیے ہیلی کاپٹرز، UAVs اور ڈرونز کے استعمال کے علاوہ، اضافی فورسز کو ان علاقوں میں منتقل کیا گیا ہے تاکہ ملی ٹینٹوں کا سراغ لگانے اور انہیں مار گرانے کی کوششوں کو تیز کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اور ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ پیر کو ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس (جموں زون) آنند جین نے کہا کہ خیال کیا جاتا ہے کہ ملی ٹینٹوں کے دو گروپ اس علاقے میں موجود ہیں جب انہوں نے حال ہی میں سرحد پار سے دراندازی کی۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق، دونوں گروہوں کی تعداد چار سے چھ کے درمیان ہے اور سکیورٹی فورسز انہیں ختم کرنے کے لیے مختلف معلومات پر کام کر رہی ہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق، دہشت گرد سرحد پار سے اس طرف گھسنے میں کامیاب ہونے کے بعد ملحقہ کٹھوعہ ضلع سے بسنت گڑھ پہنچے تھے اور وادی چناب کی طرف جارہے تھے جب پولیس اور وی ڈی جی کے ارکان نے ان کا سامنا کیا۔ کٹھوعہ سے بنی-بسنت گڑھ کا راستہ دو دہائی قبل تک ملی ٹینٹوں کی بین الاقوامی سرحد (IB) کے ساتھ دراندازی کے بعد ڈوڈہ اور کشمیر کے لیے ایک اچھی طرح سے طے شدہ راستہ ہوا کرتا تھا۔