عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر حکومت نے پیر کے روز انکشاف کیا کہ کابینہ کی ذیلی کمیٹی، جو ریزرویشن قواعد کا جائزہ لینے کے لیے قائم کی گئی ہے، کے لیے کوئی مخصوص مدت مقرر نہیں کی گئی ہے۔ پیپلز کانفرنس کے ایم ایل اےسجاد غنی لون کے سوال کے تحریری جواب میں، سماجی بہبود کی انچارج وزیر سکینہ ایتو نے ایوان کو مطلع کیا کہ رپورٹ پیش کرنے کے لیے کوئی مخصوص مدت طے نہیں کی گئی ہے۔
انھوں نے کابینہ کی ذیلی کمیٹی کو حکومتی حکم نامہ نمبر 2061-JKGAD 2024، مورخہ 10 دسمبر 2024کے تحت تشکیل دیا گیا ہے تاکہ مخصوص آسامیوں کے لیے ریزرویشن قواعد کے حوالے سے امیدواروں کے خدشات کا جائزہ لیا جا سکے۔ تاہم، رپورٹ پیش کرنے کے لیے کوئی مخصوص مدت طے نہیں کی گئی ہے۔
لون نے دریافت کیا تھا کہ آیا وزارتی کمیٹی کو رپورٹ پیش کرنے کے لیے چھ ماہ کی مدت دی گئی ہے۔ وزیر نے ایوان کو بتایا کہ یکم اپریل 2023 سے جموں میں 5,26,605 شیڈول کاسٹ (ایس سی) اور شیڈول ٹرائب (ایس ٹی) زمروں کے تحت سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے ہیں، جب کہ کشمیر میں اس دوران 79,813 سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے۔
حکومت نے یہ بھی انکشاف کیا کہ جموں میں 2,198 گاؤں ایکچول لائن آف کنٹرول (ALC)، انٹرنیشنل بارڈر (IB) اور ریزروڈ بیک ورڈ ایریا (RBA)کے تحت مستفید ہو رہے ہیں، جبکہ کشمیر میں یہ تعداد 1,245 ہے۔
حکومت نے بتایا کہ یکم اپریل 2023 سے اب تک جموں و کشمیر میں 29,963 سرٹیفکیٹ “معاشی طور پر کمزور طبقہ (EWS)کے تحت جاری کیے جا چکے ہیں، جن میں سے 27,420 جموں اور صرف 2,273 کشمیر میں جاری کیے گئے۔
ریزرویشن قواعد کا جائزہ لینے کیلئے قائم کی گئی کمیٹی :رپورٹ پیش کرنے کیلئے کوئی مخصوص مدت مقرر نہیں : جموں و کشمیر حکومت
