عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// سی پی آئی (ایم) کے سینئر رہنما اور کولگام کے ایم ایل محمد یوسف تاریگامی نے کہا ہے کہ شراب بندی بل کو اسمبلی میں قانون بننے کے لیے تعداد کا کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہے۔
انہوں نے کہا، “ہمارا اپنا آئین نہیں ہے اور ہم بھارت کے آئین میں ترمیم نہیں کر سکتے، اس لیے شراب بندی بل کو پاس کرنے کے لیے صرف سادہ اکثریت درکار ہے۔ یہ کوئی آئینی ترمیم نہیں ہے۔ اس لیے تعداد بل کو قانون بنانے میں رکاوٹ نہیں بنے گی۔
تاہم، تاریگامی نے مزید کہا کہ دیکھنا یہ ہوگا کہ آیا یہ بل آنے والے اسمبلی اجلاس میں پیش کیا جاتا ہے یا نہیں۔ “اس کا ایک مقررہ طریقہ کار ہے، پہلے بل پیش کیا جاتا ہے، پھر اس پر بحث کی جاتی ہے، اور بعد میں ووٹنگ کے لیے پیش کیا جاتا ہے۔ اگر یہ بل ایوان کے کاروبار میں شامل ہوتا ہے، تو دیکھنا ہوگا کہ حکومت اس پر کیا جواب دیتی ہے۔ لیکن جہاں تک ووٹنگ اور تعداد کا تعلق ہے، مجھے نہیں لگتا کہ اس میں کوئی مسئلہ ہوگا۔
ادھر بارہمولہ سے کانگریس کے ایم ایل اے نظام الدین بھٹ نےکہا کہ ان کی پارٹی شراب کو سماجی برائی سمجھتی ہے۔ انہوں نے کہا، “یہ ایک نجی رکن کا بل ہے، ہمیں دیکھنا ہوگا کہ آیا اسے اسمبلی میں قبول کیا جاتا ہے یا نہیں۔
جموں و کشمیر میں شراب بندی بل: تعداد مسئلہ نہیں: تاریگامی
