عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/عوامی اتحاد پارٹی کے چیف ترجمان، انعام النبی نے کہاکہ انجینئر رشید نے اپنی بھوک ہڑتال کے 11ویں دن ختم کر دی ہے۔ یہ فیصلہ دہلی ہائی کورٹ کی جانب سے انہیں 11 اور 13 فروری کو دو روزہ حراستی پیرول دیئےجانے کے بعد کیا گیا۔
انعام النبی نے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے خاص طور پر بارہمولہ پارلیمانی حلقے اور مجموعی طور پر جموں و کشمیر کے عوام کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے بھرپور حمایت کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے سیاسی و مذہبی رہنماؤں، سول سوسائٹی کے ارکان، تجارتی تنظیموں، سماجی و انسانی حقوق کے کارکنوں کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے مقید رہنما کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
انہوں نے وکلاء کی انتھک محنت کو سراہتے ہوئے ایڈووکیٹ ایچ ہری ہرن، وکھیات اوبرائے، آدتیہ وادھوا، نشیتا گپتا، شوم پرکاش، روی شرما، جاگریتی پانڈے، پنیا ریکھا انگارا، وسندھرا، سنا سنگھ، امان اختر، وِنے گوتَم اور حَسین خواجہ کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا جنہوں نے انصاف کی فراہمی کے لیے انتھک محنت کی۔
انعام النبی نے کہا کہ مشکلات کے باوجود انجینئر رشید اپنے موقف پر مضبوطی سے قائم ہیں اور جموں و کشمیر کے عوام کے جذبات و امنگوں کی نمائندگی کا عزم رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ان کی جدوجہد اور مقصد سے وابستگی غیر متزلزل ہے۔ اے آئی پی انصاف اور جمہوریت کے لیے اپنی لڑائی جاری رکھے گی۔
انہوں نے مزید امید ظاہر کی کہ عدالت انصاف کرے گی اور قید میں موجود رکن پارلیمنٹ کو باقاعدہ ضمانت دی جائے گی، کیونکہ انہیں عدلیہ اور آئین پر مکمل یقین ہے۔ اے آئی پی کے ترجمان نے تمام خیر خواہوں سے اپیل کی کہ وہ انجینئر رشید کی حمایت جاری رکھیں تاکہ وہ جموں و کشمیر کے عوام کے جمہوری حقوق اور وقار کے تحفظ کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھ سکیں۔
دہلی ہائی کورٹ کی جانب سے مقید رہنما انجینئر رشید کی حراستی پیرول منظوری کا خیر مقدم : اے آئی پی
