عالمِ تصورات میں اب فضائے جائےآذرؔ ہوگی عُشاقؔ خوشگوار بعدِ سرما موسمِ گُل کی وہاں ہوگی بہار تہہ و بالا پھر لباسِ نو میں ہوگا زیبِ تن قابلِ دیدار ہونگے پھر نشاط و...
گرحادثۂ دہر سے ہم دوچار نہیں ہوتے ہوتے ہوئے بھی صحت مند ہم بیمار نہیں ہوتے اِس گردشِ دوران کے مارے ہیں ورنہ اپنے ہی گھر میں آج ہم پسِ دیوار نہیں ہوتے قُدرت…