غلام نبی آزاد آج جموں پہنچے، نئی پارٹی کا آغاز اگلے ہفتے متوقع

جموں//کانگریس کے تجربہ کار رہنما غلام نبی آزاد، جنہوں نے گزشتہ ماہ کانگریس کے ساتھ اپنی پانچ دہائیوں سے زیادہ طویل وابستگی کو ختم کیا تھا، امکان ہے کہ اگلے دو دنوں میں اپنی نئی پارٹی کا آغاز کریں گے۔
آزاد نے دہلی سے جموں آمد پر ایک مختصر بات چیت میں صحافیوں کو بتایا،”میں پارٹی کے آغاز سے قبل کل (پیر کو) میڈیا سے بات چیت کروں۔ میں یہاں کارکنوں اور لیڈروں سے ملنے آیا ہوں”۔
جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد کے ایک قریبی ساتھی نے بھی اس خبر کی تصدیق کی ہے۔
انہوں نے کہا، “آزاد آج، بعد میں سینئر رہنماؤں کے ساتھ دو الگ الگ ملاقاتیں کر رہے ہیں”۔
انہوں نے مزید کہا کہ آزاد 27ستمبر کو سری نگر کا دورہ کریں گے جہاں و ہ کارکنوں سے بات چیت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ نئی پارٹی کے نام اور جھنڈے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور اب جموں و کشمیر کے سیاسی منظر نامے پر نئی پارٹی کو حقیقت بننے میں ایک یا دو دن باقی ہیں۔
۔73سالہ آزاد نے 26اگست کو کانگریس چھوڑ دی تھی اور پارٹی کو “مکمل طور پر تباہ” قرار دیا تھا۔ انہوں نے راہول گاندھی پر پارٹی کے پورے مشاورتی طریقہ کار کو “منہدم” کرنے کا بھی الزام لگایا تھا۔
کانگریس کے دو درجن سے زیادہ سرکردہ لیڈران بشمول سابق نائب وزیر اعلیٰ تارا چند، کئی سابق وزراء اور قانون سازوں نے بھی آزاد کی حمایت میں کانگریس سے استعفیٰ دے دیا۔ دو سابق قانون ساز، پی ڈی پی اور اپنی پارٹی کے ایک ایک نے بھی آزاد کی پیروی کی۔
انہوں نے اس سے قبل کہا تھا کہ ان کی پارٹی کا سرفہرست ایجنڈا جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کو بحال کرنا اور اس کے باشندوں کی زمین اور ملازمت کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔