عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/سری نگر سے رکن پارلیمنٹ، آغا روح اللہ مہدی نے حکومت کے جواب میں دئیے گئے ریزرویشن جائزہ کی رپورٹ کے وقت سے متعلق بیان پر سخت تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر بات کرتے ہوئے، مہدی نے سوال اٹھایا کہ آیا حکومت کے جواب میں دیا گیا بیان محض ایک کلریکل غلطی ہے یا پھر یہ ایک گمراہ کن دعویٰ ہے۔
حکومتی جواب میں درج جملے ’’رپورٹ جمع کرانے کے لیے کوئی مخصوص وقت مقرر نہیں کیا گیا ہے‘‘کا حوالہ دیتے ہوئے، مہدی نے حیرت کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اس معاملے پر پہلے اس لیے خاموش رہے کیونکہ طلبہ کو وزیر اعلیٰ کی جانب سے یقین دہانی کرائی گئی تھی۔ تاہم، تازہ حکومتی جواب کے بعد انہیں لگتا ہے کہ طلبہ سے کیا گیا وعدہ محض گمراہ کن تھا۔
مہدی نے کہا،اگر یہ کلریکل غلطی نہیں ہے یا محکمہ اور وزیر اعلیٰ کے دفتر کے درمیان غلط فہمی نہیں ہے، تو یہ ایک کھلا جھوٹ اور ان طلبہ سے دھوکہ ہے جنہوں نے حکومت پر بھروسہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک منتخب حکومت کا اپنے عوام کو دھوکہ دینا سب سے بڑی سیاسی ناکامی ہو سکتی ہے۔ آغا روح اللہ مہدی نے زور دے کر کہا کہ وہ اس معاملے پر خاموش نہیں رہیں گے اور دوبارہ اس کو اٹھائیں گے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ وضاحت دے اور امید ظاہر کی کہ یہ بیان محض ایک غلطی تھی، نہ کہ جان بوجھ کر دیا گیا گمراہ کن بیان۔
طلبہ اور دیگر شہری طویل عرصے سے ریزرویشن جائزہ پر وضاحت کا انتظار کر رہے ہیں، اور مہدی کے اس بیان نے حکام سے شفافیت کے مطالبے کو مزید شدت دے دی ہے۔
آغا روح اللہ نے حکومت سے ریزرویشن جائزہ کی رپورٹ کے وقت پر سوال اٹھایا
