عظمیٰ نیوز سروس
راجوری // ضلع راجوری میں سرکاری صحت نظام کے حوالے سے ایک سنگین غفلت سامنے آئی ہے جہاں تھنہ منڈی کمیونٹی ہیلتھ سینٹر (CHC) کی سرکاری ایمبولینس ایک نجی شخص کے ذریعے چلائے جانے کی اطلاع پر چیف میڈیکل آفیسرراجوری نے سخت نوٹس لیتے ہوئے فوری محکمانہ کارروائی کے احکامات جاری کر دئیے ہیں۔سی ایم او راجوری ڈاکٹر ایم ایل رانا کی جانب سے جاری سرکاری مراسلے کے مطابق میڈیا رپورٹس میں یہ بات سامنے آئی کہ ایمبولینس نمبر JK11G 2245 کو ایک دکاندار نے چلایا اور مریض کو جی ایم سی راجوری منتقل کیا۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام سرکاری قواعد کی شدید خلاف ورزی ہے اور تھنہ منڈی سی ایچ سی کے عملے کی سنگین غفلت کو ظاہر کرتا ہے۔مزید برآں، سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ایک ویڈیو بیان میں مذکورہ دکاندار نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے سرکاری ایمبولینس کے باقاعدہ ڈرائیور نے فون کرکے مریض کو لے جانے کی درخواست کی تھی کیونکہ ڈرائیور اس وقت بیمار تھا۔ سی ایم او نے اس دعوے کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ سرکاری گاڑی کی ڈرائیونگ کسی غیر مجاز شخص کے سپرد کرنا مریض کی جان کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔سی ایم او ڈاکٹر رانا نے مراسلے میں واضح کیا کہ یہ واقعہ نہ صرف حکومتی پروٹوکول کی خلاف ورزی ہے بلکہ محکمہ صحت کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچاتا ہے۔ انہوں نے بی ایم او درہال کو ہدایت دی ہے کہ متعلقہ ایمبولینس ڈرائیور اور انچارج سی ایچ سی تھنہ منڈی کے خلاف فوری محکمانہ تادیبی کارروائی شروع کی جائے اور کل تک ایک تفصیلی ایکشن ٹیکن رپورٹ دفتر کو پیش کی جائے۔مراسلے کی نقول ڈپٹی کمشنر راجوری، ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز جموں اور سی ایچ سی تھنہ منڈی کے انچارج میڈیکل آفیسر کو بھی روانہ کی گئی ہیں۔سی ایم او نے اس معاملے کو ’’انتہائی سنگین‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مستقبل میں ایسی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔