عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر کے راجوری، پونچھ، ڈوڈہ اور کٹھوعہ اضلاع میں جمعرات کو شدید بارشوں اور بادل پھٹنے کے بعد ندی نالوں میں اچانک طغیانی آنے کی وجہ سے جان و مال کا نقصان ہوا ہے۔معلوم ہوا ہے کہ راجوری، پونچھ ، ڈوڈہ اور کٹھوعہ اضلاع میں دو بچوں سمیت تین افراد ہلاک ہو گئے جبکہ چار دیگر کو ریسکیو ٹیموں نے بچا لیا۔
ضلع راجوری کے کالا کوٹ سب ڈویژن میں 14 سالہ شقافت علی اور اس کی 11 سالہ نزدیکی رشتہ دار سفینہ کوثر اچانک آئے سیلابی ریلے میں بہہ گئے اور بعد ازاں بچوں کی لاشیں نکال کر اہل خانہ کے سپرد کی گئیں۔ادھر ضلع ڈوڈہ کے دنادی گاؤں کے رہائشی بشارت حسین (32) کی لاش ایس ڈی آر ایف کی ٹیم نے لوپا نالے سے برآمد کی، جو کہ 23 جون کو نہاتے وقت پانی میں بہہ گیا تھا۔
ضلع کٹھوعہ کے نگری بلاک کے جرمَل گاؤں کے نزدیک اوجھ ندی میں پھنسے دو افراد، بلدیو راج (35) اور سشیل کمار (25)، کو بھی ایس ڈی آر ایف کی ٹیم نے کامیابی سے بچا لیا۔ دونوں افراد بارش کے دوران ندی میں مچھلی پکڑنے گئے تھے کہ پانی کی سطح یکدم بلند ہوگئی۔
قاضی مورہ (پونچھ)، ڈوڈہ، ادھمپور اور رامبن کے بلند و بالا علاقوں سے بھی بادل پھٹنے اور فلیش فلڈز کی اطلاعات موصول ہوئیں، تاہم مزید کسی جانی نقصان کی تصدیق نہیں ہوئی۔دریں اثنا، ضلع انتظامیہ نے راجوری، ڈوڈہ اور دیگر متاثرہ علاقوں میں تمام ندی نالوں، آبشاروں اور خطرناک مقامات پر نہانے، مچھلی پکڑنے، اور اسکولی تفریحی دوروں پر مکمل پابندی عائد کردی ہے۔ شہریوں سے احتیاط برتنے اور سیلابی صورتحال کے پیش نظر ہدایات پر عمل کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق جموں ڈویژن میں جمعہ تک کہیں کہیں شدید بارشوں کا امکان ہے، جبکہ کشمیر صوبے کے کئی علاقوں میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارشوں بارشیں متوقع ہے۔
راجوری، پونچھ اور ڈوڈہ میں موسلا دھار بارشوں اور بادل پھٹنے کے سبب دو بچوں سمیت تین افراد ہلاک، چار کو بچا لیا گیا
