یو این آئی
نئی دہلی//تبت میں کیلاش مانسروور یاترا چھ سال بعد دوبارہ شروع ہونے جا رہی ہے اور وزارت خارجہ نے اس کیلئے رجسٹریشن شروع کر دی ہے۔وزارت خارجہ نے کہا کہ کیلاش مانسروور یاترا کا اہتمام جون سے اگست کے دوران کیا جائے گا۔ اس سال 50-50 یاتریوں کی کل 15 کھیپیں جائیں گی، جن میں سے پانچ کھیپ اتراکھنڈ کے لیپولیکھ پاس سے اور 10 کھیپ سکم میں نتھو لا پاس کے راستے جائیں گے۔ لیپولیکھ پاس سے گزرنے میں 22 دن اور نتھو لا پاس سے 21 دن لگیں گے۔وزارت خارجہ نے کیلاش مانسروور یاترا کے لیے بنائی گئی خصوصی ویب سائٹ کے ایم وائی ۔ گورنمنٹ۔ آئی ان پر رجسٹریشن شروع کر دیاہے۔ مسافروں کا انتخاب ایک منصفانہ، کمپیوٹر سے تیار کردہ، بے ترتیب اور صنفی توازن کے انتخاب کے عمل کے ذریعے درخواست دہندگان سے کیا جائے گا۔ اتراکھنڈ کے راستے سفر کرنے والے مسافروں کو اب پیدل نہیں چلنا پڑے گا۔ لیپولیکھ پاس تک سڑک بنائی گئی ہے۔ یاتریوں کو سرحد پار کرنے کے لیے صرف ایک کلومیٹر پیدل چلنا پڑے گا۔سفر کے اخراجات کے بارے میں ویب سائٹ میں کہا گیا ہے کہ اتراکھنڈ کے راستے جانے والے راستے کے لیے فی مسافر تقریبا ایک لاکھ 74 ہزار روپے اور سکم کے راستے سفر کرنے والوں کے لیے دو لاکھ 83 ہزار روپے وصول کیے جائیں گے۔وزارت خارجہ نے کہا کہ سفر کے انتخاب تک آن لائن درخواست سے شروع ہونے والا پورا عمل مکمل طور پر کمپیوٹرائزڈ عمل ہے۔
اس لیے درخواست دہندگان کو معلومات حاصل کرنے کے لیے خطوط یا فیکس بھیجنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ویب سائٹ پر تاثرات کے اختیارات معلومات حاصل کرنے، تبصرے درج کرنے یا بہتری کے لیے تجاویز پیش کرنے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔