اشفاق سعید
کرناہ //بڈنمل، کیرن، کرناہ اور جمگنڈ سمیت کئی بالائی علاقوں میں شدید برف باری کے باعث عام زندگی بری طرح متاثر ہو گئی ہے۔ ان علاقوں میں برف باری کے بعد سڑکوں کی بندش سے ٹرانسپورٹ کا نظام مفلوج ہو چکا ہے، جس کے نتیجے میں نہ صرف مقامی آبادی بلکہ تعلیمی ادارے بھی متاثر ہو رہے ہیں۔
چھٹیوں کے بعد اسکولوں کے کھلنے کا وقت قریب ہے، مگر موجودہ موسمی حالات کے پیش نظر طلباء اور اساتذہ کو شدید مشکلات درپیش ہو سکتی ہیں۔ خاص طور پر پرائمری اسکولوں کے بچوں کے لیے دشوار گزار راستوں پر سفر کرنا انتہائی مشکل ہوگا۔
ان علاقوں کے بیشتر اساتذہ ضلع ہیڈکوارٹر کے مختلف حصوں سے اسکولوں تک پہنچتے ہیں، لیکن برف باری اور ناقابل رسائی راستوں کے باعث ان کا وقت پر پہنچنا ممکن نظر نہیں آ رہا۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ برف باری کے باعث معمولات زندگی درہم برہم ہو چکے ہیں اور تعلیمی اداروں کو اس صورتحال میں کھولنا بچوں کے لیے مزید مشکلات کا باعث بن سکتا ہے۔
کئی والدین اور مقامی تنظیموں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ پرائمری اسکولوں میں مزید چند دن کی چھٹیوں کا اعلان کیا جائے تاکہ موسمی حالات بہتر ہو سکیں اور سڑکوں سے برف ہٹانے کا کام مکمل ہو جائے۔
محکمہ تعلیم کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ موسمی حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور عوامی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے مناسب فیصلہ لیا جائے گا۔ تاہم، مقامی افراد کا ماننا ہے کہ فوری اقدامات نہ کئے گئے تو نہ صرف طلباکو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑے گا بلکہ اساتذہ کی غیر حاضری سے تعلیمی عمل بھی متاثر ہوگا۔
بڈنمل، کیرن، سادھنا ٹاپ اور جمگنڈ میں شدید برف باری ،اسکول کھلنے پر طلباءکو مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے
