عظمیٰ نیوزسروس
جموں//کوآپریٹیو، زراعت اور دیہی ترقی کے محکموں کے وزیر جاوید احمد ڈار نے کہا کہ اقوام متحدہ نے 2025کو کوآپریٹو کا بین الاقوامی سال قرار دیا ہے جس کے عنوان سے ’کوآپریٹیو ایک بہتر دنیا کی تعمیر‘ ہے۔انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر کوآپریٹو سیکٹر پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے اور جموں و کشمیر بھی اس شعبے کے فروغ پر گہری توجہ دے رہا ہے اور اقوام متحدہ کے ذریعہ طے شدہ تھیم کے تحت تمام سنجیدہ کوششیں کی جائیں گی۔وزیر موصوف نے کہا کہ 537پرائمری ایگریکلچرل کوآپریٹو سوسائٹیز کی کمپیوٹرائزیشن 1746.27لاکھ روپے کی لاگت سے جموں و کشمیر میں کوآپریٹو سیکٹر کو نمایاں طور پر مضبوط کیا ہے۔پی اے سی ایس کی ڈیجیٹائزیشن کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ اس نے آپریشنل کارکردگی میں اضافہ کیا ہے، شفافیت کو بہتر بنایا ہے اور مالی شمولیت کو فروغ دیا ہے، کسانوں اور دیہی برادریوں کے لیے بہتر خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا ہے۔ مرکزی وزارت کے تحت، پورے خطے میں کوآپریٹو اداروں کو جدید اور وسعت دینے کے لیے یوٹی سطح کے ہولیسٹک ایگریکلچر ڈیولپمنٹ پروگرام سمیت تبدیلی کے اقدامات کا ایک سلسلہ نافذ کیا گیا ہے۔ لوگوں تک صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کو بہتر بنانا، PACS کے ذریعے 46پردھان منتری جن اوشدھی کیندروںکا قیام عمل میں لایا گیا ہے، معیاری ادویات سستی قیمتوں پر دستیاب ہیں اور دیہی آبادی کے لیے صحت کی دیکھ بھال کے اخراجات کو کم کیا گیا ہے۔وزیر نے مزید کہا کہ کوآپریٹو نیٹ ورک کو 144 پردھان منتری کسان سمردھی کیندروںکے آغاز کے ساتھ مزید مضبوط کیا گیا ہے، جو ون اسٹاپ زرعی خدمات کے مرکز کے طور پر کام کرتے ہیں۔ وزیر نے زور دے کر کہا کہ یہ مراکز کسانوں کو اعلیٰ معیار کے بیج، کھاد اور ماہرین کی مشاورتی خدمات فراہم کرتے ہیں تاکہ زرعی پیداوار اور پائیداری کو فروغ دیا جا سکے اور کسانوں کو ضروری وسائل اور علم سے بااختیار بنایا جا سکے۔ڈیجیٹل شمولیت کی طرف ایک اہم قدم میں، PACS کے ذریعے 480کامن سروس سینٹرقائم کیے گئے ہیں، جو دیہی-شہری ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرتے ہیں۔ وزیر نے کہا کہ “یہ مراکز آن لائن سرکاری خدمات، ای گورننس پلیٹ فارم، بینکنگ، اور مالی امداد تک رسائی فراہم کرتے ہیں، جو دیہی آبادیوں کو بغیر کسی رکاوٹ کے خدمات کی فراہمی کو یقینی بناتے ہیں‘‘۔مزید برآں، کسانوں کے لیے مارکیٹ تک رسائی اور سودے بازی کی طاقت کو بڑھانے کے لیے 61 PACS کو فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔وزیر نے کہا کہ ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کو بڑھانے، فصل کے بعد ہونے والے نقصانات کو کم کرنے اور غذائی تحفظ کو بہتر بنانے کے علاوہ نیشنل کوآپریٹو ڈیٹا بیس (این سی ڈی) پورٹل پر کوآپریٹو سوسائٹی کے ریکارڈ کی جامع اپ ڈیٹ کرنے کے لیے گودام کی تعمیر کے لیے چھ پی اے سی ایس کی نشاندہی کی گئی ہے، جس سے زیادہ شفافیت اور کارکردگی کو یقینی بنایا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ جدید کاری کے ساتھ ساتھ ناکارہ کوآپریٹیو کی بحالی کے لیے بھی کامیاب کوششیں کی جا رہی ہیں۔ تقریباً چھ کوآپریٹو سپر بازاروں کو اپ گریڈ کیا گیا ہے اور سات مزید تعمیر کرنے کا منصوبہ ہے۔ اس کے علاوہ بلاک ہیڈ کوارٹر میں تیرہ کوآپریٹو منی سپر بازار بھی زیر تعمیر ہیں۔ وزیر نے مزید کہا کہ پانچ کوآپریٹو اسکولوں میں سمارٹ کلاس رومز اور سائنس لیبز قائم کیے جانے کے ساتھ بنیادی ڈھانچے کی بہتری کو تعلیم کے شعبے تک بڑھایا گیا ہے۔