عظمیٰ نیوزسروس
جموں//وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نےسول سیکرٹریٹ میں محکمہ جل شکتی کی ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔میٹنگ میں جموں و کشمیر میں جل جیون مشن کی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعلیٰ نے مشن کے مقاصد کے حصول کے لیے موثر نفاذ اور مضبوط نگرانی کے طریقہ کار کی ضرورت پر زور دیا۔میٹنگ کے دوران ایڈیشنل چیف سیکریٹری جل شکتی نے مشن کی پیشرفت، اہداف اور چیلنجز کا ایک جامع جائزہ پیش کیا۔انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جموں و کشمیر کے 81فیصد گھرانوں کو جل جیون مشن کے تحت نل کے پانی کی سپلائی سے جوڑا گیا ہے اور بقیہ اہداف کو حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔بتایا گیا کہ مشن کا مقصد بی آئی ایس 10500معیارات پر عمل کرتے ہوئے 55لیٹر فی کس یومیہ (ایل پی سی ڈی) پینے کا صاف پانی فراہم کرنا ہے۔ تفصیلی پروجیکٹ رپورٹس کی تفصیلی تکنیکی جانچ کے ساتھ متبادل اور موثر ڈیزائنوں کو اپنانے سے 522 کروڑ روپے کی لاگت میں نمایاں بچت ہوئی ہے، جس سے محکمہ کی کارکردگی اور اختراع کے عزم کی نشاندہی ہوتی ہے۔وزیر اعلیٰ نے مشن کے نفاذ کے دوران درپیش مختلف چیلنجوں کا جائزہ لیا جن میں کم ٹینڈر ردعمل، جموں میں گیلوینائزڈ آئرن (جی آئی) پائپوں کی فراہمی میں تاخیر اور کشمیر میں ڈکٹائل آئرن (ڈی آئی) پائپوں اور متعدد اضلاع میں خشک بور ویلوں کے واقعات شامل ہیں۔ الیکٹرو مکینیکل مسائل کو بھی نمایاں خدشات کے طور پر اجاگر کیا گیا جو منصوبوں کی بروقت تکمیل کو متاثر کرتے ہیں۔جل جیون مشن کے تحت مجوزہ پروجیکٹ کا سائز 3,253اسکیموں کا احاطہ کرتا ہے جس کا مقصد پائیدار پانی کی فراہمی کے نظام کو یقینی بنانا ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ مشن کے معیار اور کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے ڈسٹرکٹ پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹس کا قیام اور کنسلٹنٹس کے ذریعے مسلسل تکنیکی جائزہ لیا جا رہا ہے۔وزیر اعلیٰ نے شفافیت اور جوابدہی کو بڑھانے کے لیے مضبوط تھرڈ پارٹی مانیٹرنگ میکنزم کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے ہدایت کی کہ مخصوص علاقوں سے آنے والی شکایات کو فوری طور پر حل کرنے کے لیے ان مانیٹرنگ ایجنسیوں کو شامل کرکے ان کا فوری ازالہ کیا جائے۔انہوں نے زمین کے اوپر پانی کی سپلائی کے پائپوں کو غلط طریقے سے بچھانے اور متاثرہ علاقوں میں پانی کے وسائل کی پائیداری کو یقینی بنانے سے متعلق خدشات کو دور کرنے پر زور دیا۔میٹنگ میں پانی کے معیار کی نگرانی اور نگرانی پر بھی توجہ مرکوز کی گئی، وزیر اعلیٰ نے پنچایت سطح پر پانی سمیتیوں کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے متعلقہ وزراء اور ایم ایل اے کے ساتھ باقاعدگی سے بات چیت کی حوصلہ افزائی کی تاکہ ان کمیٹیوں کی تاثیر کو بڑھانے میں ان کے کردار اور ذمہ داریوں کی وضاحت کی جائے۔اس کے علاوہ، میٹنگ میں دیہی پانی کی فراہمی کے آپریشن اور دیکھ بھال اور نل جل دوست پروگرام کی توسیع، ای بلنگ سسٹم اور دیگر آپریشنل پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ نے خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے اور مشن کے مقاصد کے حصول کے لیے محکمہ کے اندر افرادی قوت کی کمی کو دور کرنے کی فوری ضرورت پر روشنی ڈالی۔وزیر اعلیٰ نے رفتار کو برقرار رکھنے اور چیلنجوں پر قابو پانے کی اہمیت کو دہراتے ہوئے جل جیون مشن کے تحت ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔انہوں نے جموں و کشمیر کے ہر گھر کو پینے کا صاف اور قابل اعتماد پانی فراہم کرنے کے مشن کے وژن کو عملی جامہ پہنانے میں حکومت کی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔