عظمیٰ نیوز ڈیسک
چندھی گڑھ//مرکزی اور ریاستی حکومت کے ذریعہ کسانوں کے مطالبات اور تحریک کو سنجیدگی سے نہیں لینے سے ناراض کسان تنظیموں نے 30 دسمبر کو پنجاب بند کا اعلان کر دیا ہے۔ کسان تنظیموں کے رہنمائوں کی طرف سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ پیر کو صبح 7 بجے سے شام 4 بجے تک سڑک اور ریلوں کی آمد و رفت ٹھپ رہے گی۔ یہ فیصلہ تین دن پہلے ہی کھنوری بارڈر پر کسان تنظیموں کی ہوئی میٹنگ میں کیا گیا تھا۔کسان تنظیموں کے کنوینر سرون سنگھ پنڈھیر نے کہا کہ کسان یونین کے رہنما کے اعلان کے مطابق صبح 7 بجے سے شام 4 بجے تک سڑکوں اور ریل لائنس پر چکہ جام رہے گا۔ انہوں نے سرکاری اور نجی تنظیموں سے بھی کسانوں کی حمایت میں اپنے اداروں کو بند رکھنے کی گزارش کی ہے۔ بند کے دوران صرف ایمرجنسی خدمات جیسے ایمبولنس، شادی کے گاڑی یا ایمرجنسی حالت میں کسی کو بھی گزرنے کی اجازت ہوگی۔ پنڈھیر نے آگے کہا “بند کے بارے میں گرودواروں میں لاوڈ اسپیکر کے توسط سے اعلان کیا جائے گا۔ ہم نے مذہبی تنظیموں سے پیغام پھیلانے میں مدد کرنے کی اپیل کی ہے‘‘۔اس درمیان پنجاب بند کے سلسلے میں کے ایم ایم اور ایس کے ایم-این پی رہنماوں نے اپنی حمایت دینے کی بات کہی ہے جبکہ کاروباری، ثقافتی، سماجی اور مذہبی تنطیموں نے بھی بند کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ 30 دسمبر کی صبح دودھ کی سپلائی بند کر دی جائے گی اور سبزی منڈیاں شام 4بجے کے بعد ہی کھلیں گی۔ اس کا مطلب ہے کہ 30 دسمبر کو شام 4 بجے تک دودھ اور سبزیوں کی سپلائی نہیں ہوگی۔وہیں دوسری طرف خبر ہے کہ کسان رہنما جگجیت سنگھ ڈلیوال کی بھوک ہڑتال 34ویں دن میں ہے اور ڈاکٹروں کے مطابق ان کا بلڈ پریشر کم ہو کر 88/59 ہو گیا ہے۔ واضح ہو کہ بدھ کی شام سے ڈلیوال تیز قے کی وجہ سے پانی نہیں پی پا رہے ہیں جس سے ان کی حالت مزید بگڑتی جا رہی ہے۔ ان کا نبض اور مرض سے مزاحمت کی صلاحیت کافی کمزور ہو چکی ہے۔
ریلوے نے 106ٹرینیں منسوخ کیں
یو این آئی
پھگواڑہ//مختلف کسان تنظیموں کی طرف سے پنجاب بند کی کال کی وجہ سے، شمالی ریلوے نے پیر کو پنجاب میں 106 میل، ایکسپریس یا سپر فاسٹ ٹرینوں کے آپریشن کو منسوخ کر دیا ہے۔ریلوے حکام نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے اتوار کی شام نمائندے کو بتایا کہ اس سلسلے میں فیصلہ آج سہ پہرکیا گیا اور پنجاب کے تمام متعلقہ ریلوے افسران کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔ ریلوے افسران نے کہا کہ پیر کو زیادہ تر ٹرینیں صرف انبالا اور دہلی یا سہارنپور کی طرف چلیں گی۔دریں اثنا، سڑک اور ریل ٹریفک پیر کی صبح 7 بجے سے شام 4 بجے تک معطل رہے گا کیونکہ اس دوران پی آر ٹی سی سمیت بس آپریٹرز اور ٹیکسیاں بھی نہیں چلیں گے۔ سبزی منڈیاں، اناج منڈی اور دیگر تجارتی دکانیں بھی نو گھنٹے بند رہیں گی۔بار ایسوسی ایشن پھگواڑہ کے صدر کرنجوت سنگھ جھیکا اور سینئر ایڈوکیٹ للت چوپڑا نے احتجاج کرنے والے کسانوں کی مکمل حمایت کا اظہار کیا ہے اور مرکزی اور ریاستی حکومت سے کسانوں کے مسائل حل کرنے اور انسانی جانوں کو بچانے کے لیے جلد ہی پہل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ریونیو پٹوار یونین پنجاب پہلے ہی کسانوں کی حمایت کا اعلان کر چکی ہے بھارتیہ کسان یونین (دوآبا)کے جنرل سیکرٹری ستنام سنگھ ساہنی نے لوگوں سے تعاون کرنے اور پیر کے پنجاب بند میں شرکت کی اپیل کی ہے۔