مشتاق الاسلام
پلوامہ// زعفران کی پیداوار کا مرکز پانپوراس سال شدید خشک سالی کی لپیٹ میں ہے، جس کے نتیجے میں زعفران کی پیداوار میں 70 فیصد کمی کا سامنا ہے۔ زمینداروں کا کہنا ہے کہ بارشوں کی کمی نے ان کی محنت کو بیکار کر دیا ہے، اور وہ اپنی فصلوں کی بقاء کے لیے فکر مند ہیں۔مقامی زمینداروں کی مایوسی کے باوجود، سیاحوں کی بڑی تعداد زعفران چننے کے پہلے مرحلے میں شامل ہوئے، جہاں انہوں نے مقامی زمینداروں کے ساتھ تصاویر بنائیں اور اس عمل سے لطف اندوز ہوئے۔ تاہم، زمینداروں نے حکومت سے فوری امداد کا مطالبہ کیا ہے تاکہ زعفران کی صنعت کو بچایا جا سکے۔عبدالرشید، ایک زمیندار، نے بتایا کہ مارچ میں ہونے والی بارشوں سے انہیں امید تھی کہ پیداوار میں اضافہ ہوگا، لیکن ستمبر میں بارش نہ ہو نے سے ان کی خوشیوں کو مایوسی میں بدل دیا۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے چند سالوں کی موسمیاتی تبدیلیوں نے 70 فیصد زعفرانی زمین کو بنجر بنا دیا ہے۔زرعی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر مناسب اقدامات نہ کیے گئے تو زعفران کی پیداوار میں مزید کمی ہو سکتی ہے، جو علاقے کی معیشت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگی۔ زمینداروں نے حکومتی امداد اور جدید آبپاشی کے نظام، جیسے ڈرپ سسٹم، کی فوری ضرورت پر زور دیا ہے۔