عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینوفیکچررز فیڈریشن،کشمیر ٹریڈ الائنس اور کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز نے جی ایس ٹی قانون کے تحت فنانس ایکٹ (نمبر 2) 2024 کے ذریعے متعارف کرائی گئی ایمنسٹی اسکیم کا خیر مقدم کیا ہے۔ مرکزی سامان اور خدمات ٹیکس ایکٹ، 2017 کی دفعہ 128A کے ذریعے متعارف کرائی گئی اسکیم جولائی 2017 سے مارچ 2020 تک ڈیمانڈ نوٹس کے لیے سود اور/یا جرمانے کی مشروط چھوٹ پیش کرتی ہے۔ ٹریڈرس فیڈریشن کے صدر محمد یاسین خان نے حکومتی اقدام کی سراہنا کرتے ہوئے کہا، “ہم اس ایمنسٹی اسکیم کو متعارف کرانے کے حکومتی اقدام کو سراہتے ہیں، یہ نہ صرف ماضی کے جی ایس ٹی سے متعلق مسائل سے نبردآزما ہونے والے بہت سے کاروباروں کو راحت فراہم کرے گا بلکہ کیسوں کے بیک لاگ کو ختم کرنے اور ہمارے اراکین پر مالی بوجھ کو کم کرنے میں بھی مدد کرے گا۔ادھرکشمیر ٹریڈ الائنس کے صدرر اعجاز شہدارنے کہا کہ جی ایس ٹی ایمنسٹی اسکیم کا خیرمقدم کرتے ہوئے سکیم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت نے ان فوائد تک رسائی کے لئے واضح رہنما خطوط قائم کئے ہیں، جو 8 اکتوبر 2024 کو متعارف کرائے گئے اور یہ مرکزی اشیا و خدمات کے ٹیکس کے قواعد2017 کے قاعدہ 164 کے تحت ہیں۔ ادھر کنفیڈریشن آف آل انڈیا ٹریڈرز (CAIT) کشمیر چیپٹر نے صدر فرحان کتاب نے اپنے بیان میں تمام تاجروں سے درخواست کی ہے کہ جنہوں نے ٹیکس کی عدم ادائیگی یا مختصر ادائیگی، یا سیکشن 73(1) کے تحت ان پٹ ٹیکس کریڈٹ (ITC) کا غلط استعمال یا استعمال کرنے یا فارم DRC میں جاری کردہ بیان کے لیے وجہ بتاؤ نوٹس (SCN) وصول کیے ہیں۔ اس ایمنسٹی اسکیم کے فوائد سے استفادہ کرنے کے لئے کنفڈریشن ذمہ داران سے رابطہ کریں۔