Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
افسانے

چالاک مُصور افسانچہ

Mir Ajaz
Last updated: May 5, 2024 12:31 am
Mir Ajaz
Share
4 Min Read
SHARE

طارق علی میر

شام ڈھلتےہی آسمان پر سیاہ ابر پاروں کی اوٹ سے سُرخیٔ شفق نمودار ہوئی تو ایسا لگا کہ دھرتی کا غبارِ خون کالے بادلوں کے پیچھے چھُپنے کے لئے چھٹپٹا رہا ہو۔
اِدھر نیچے پُرانی حویلی کے دیوان خانے کا آئینہ خود سے ہی ناراض معلوم ہوا۔ حویلی کے اس قدِ آدم آئینے نے برسوں سے کسی وجود کو منعکس نہیں کیا تھا۔ اس پر پڑی بے ترتیب دراڑیں گویا سوال کر رہی ہوں؟ ’’نہیں، نہیں ! یہ کسی بدصورت کے عکس کا نتیجہ نہیں ہوسکتیں۔ برسوں سے کسی نے خود کو مُجھ میں نہیں دیکھا، کیا ایسا ہے، کیا اسی لئے یہ گہری ، ہلکی دراڑیں ہیں؟ ‘‘
ان سوالوں کا جواب ٹٹولے بغیر توجہ اُس دربان کی طرف گئی جسے حاکمِ وقت نے اسی ٹوٹے آئینے کی حفاظت کے لئے حویلی
کے برآمدے پر تعینات کیا تھا۔ پاس کے جنگلوں سے آئے کبوتروں کے ایک جھُنڈ نے چھت کے خاموش حاشیوں پر سکونت اختیار کرلی تھی۔
حویلی میں دیکھنے کو ایک آئینہ ہے اور سُننے کو کبوتروں کی دل آویز غٹرگوں غٹر گوں۔
آئینے کو دیکھئیے تو امتدادِ زمانہ کا عینی گواہ لگتا ہے، جس کے سینے پر دراڑیں نہیں عروج و زوال کی تحریریں ہیں۔ یہ کہانیاں کہیں زمانے کے کانوں تک نہ پہنچیں ، شائد اسی لئے دربان کی ڈیوٹی لگ چکی ہے۔
اور غُٹرگوں غٹرگوں کرکے اللہ ہُو، اللہ ہُو کہتے کبوتروں کی آواز سُنئیے تو لگتا ہے کہ جنگل اپنی تمام تر حیوانیت کے ساتھ شہر میں در آیا ہو، اور کبوتروں کی تذکیر کسی بڑی آفت کا قدرتی وارننگ سسٹم ہو۔
سال میں ایک مرتبہ یہ خوفناک سکوت ٹوٹ جاتا ہے جب یہاں میلہ لگتا ہے۔ غمِ روزگار کی تگ و دو سے کچھ لمحے چُرانے کے لئے یہاں سیاح بھی آتے ہیں۔ وہ اپنی سیلفی ٹُویٹ کرتے ہیں: ’’یہ ہم ہیں، یہ ہماری حویلی ہے ، اور یہاں سب کچھ ٹھیک ہے۔‘‘
برسوں بعد پھر سے سیاح میلے پر آئے تو حویلی کے دیوان خانے کا آئینہ کچھ الگ رنگ ڈھنگ لئے تھا۔ اس پر ایک بوڑھی عورت کا چہرہ پینٹ کیا گیا تھا اور مصوّر کا کمالِ فن کہ اُس نے آئینے کی دراڑوں کو بوڑھی عورت کی جھُریوں پر محمول کرکے لاجواب شاہکار تیار کیا تھا۔
کبھی لگتا کہ چہرہ ٹوٹ گیا ہے اور کبھی لگتا کہ چہرے کی جُھریاں ہیں۔ جلدبازی میں جو مطلب جس کے حصے آتا وہی لے کر نکل جاتا تھا۔
ایسے ہی ایک سالانہ میلے پر یوں ہوا کہ ایک عمررسیدہ شخص آئینے کو گھنٹوں تکتا رہا، آہیں بھرتا رہا۔ کبھی اپنے ماتھے سے پسینے کی بوندیں پونچھ لیتا، اور کبھی آئینے پر پینٹ کی گئی جُھریوں والی تصویر کو سہلاتا۔ اس کے ذہن میں سوالات تھے لیکن الفاظ کبوتروں کی غٹرگوں سے ترتیب نہیں پارہے تھے۔ آئینہ، دراڑیں، جُھریاں، غٹرگوں غٹرگوں، مستقبل، بکھراوٴ، غٹرگوں ، غٹرگوں، اللہ ہُو، اللہ ہوُ۔
کافی جدوجہد کے بعد وہ خود سے پوچھنے لگا۔ کبھی کسی حاکم نے آئینے سے رنگ اُتارنے کا حکم دیا تو کیا ہوگا؟ یا بارش کے پانی نے رنگ اُتار دیا تو کیا ہوگا؟ دراڑوں کی حقیقت مستقبل کی آنکھوں نے دیکھ لی تو کیا ہوگا؟
بدصورت چہرہ، چالاک مصّور، ماضی کی آنکھیں ! اِن سب کا کیا ہوگا؟
���
ڈورو، شاہ آباد، اننت ناگ، موبائل نمبر؛7006452955

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
نظام الدین کیانویؒ کے سالانہ عرس کی تقریب اختتام پذیر بابا نگری وانگت میں1لاکھ سے زائد کا اجتماع
کشمیر
بابا نگری پر حاضری، سلامتی اور خوشحالی کیلئے دعا ریاست کی بحالی کے لیے پر امید ہیں:ڈاکٹر فاروق
کشمیر
بابا نگر ی سے راجوری تکبس سروس کا اِفتتاح
کشمیر
جنوبی و شمالی کشمیر میں ڈوبنے کے واقعات||3افراد لقمہ اجل پٹن میں دلدوز واقعہ، غبارہ نگلنے سے لڑکا جاں بحق
کشمیر

Related

ادب نامافسانے

افسانچے

May 31, 2025
ادب نامافسانے

بے موسم محبت افسانہ

May 31, 2025
ادب نامافسانے

قربانی افسانہ

May 31, 2025
ادب نامافسانے

آئینہ اور ہاشم افسانچہ

May 31, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?