Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
مضامین

بد زبانی اور کذب بیانی ! انسان کو دوسروں کی نظر سے گراتی ہے

Mir Ajaz
Last updated: November 1, 2022 12:05 am
Mir Ajaz
Share
10 Min Read
SHARE

مجاہد عالم ندوی

بد زبانی ایسی بُری عادت ہے، جس میں یہ عادت پائی جاتی ہے لوگ اس سے دور بھاگتے ہیں۔ وہ شخص دوسروں کی نظر سے گر جاتا ہے ، سب اس سے نفرت کرنے لگتے ہیں اور اس سے ملنا پسند نہیں کرتے ہیں ۔ بد گمانی بھی بد گوئی ہی کی طرح حرام ہے۔شریعت میں برے خیالات اور شک تو معاف ہے لیکن بد گمانی ممنوع ہے۔بُرا گمان یہ ہے کہ انسان کا نفس اس کی طرف جھک جائے اور دل اس کی طرف مائل ہو جائے۔ قرآن مجید کا فرمان ہے ۔’’ اے ایمان والو! کثرت گمان سے بچو ، کیونکہ بعض گمان گناہ ہوتے ہیں۔‘‘
اس آیت سے یہ واضح ہوتا ہے کہ قرآن مجید نے محض بد گمانی سے نہیں روکا بلکہ اس نے کثرتِ گمان سے روکا ہے۔ آپ کے لیے یہ جائز نہیں ہے کہ آپ کسی کے بارے میں برا گمان رکھیں جب تک آپ کے سامنے کوئی ایسی واضح دلیل ظاہر نہ ہو جائے ۔ اسلام نے جانوروں کو برا بھلا کہنے سے روکا ہے تو انسانوں کو لعن و طعن کی کیسے اجازت دے سکتا ہے ۔
زبان سے صادر ہونے والے بد ترین گناہوں میں لعن و طعن اور فحش کلامی داخل ہے۔ کسی بھی صاحب ایمان کو بد زبانی زیب نہیں دیتی ، بد زبانی کی وجہ سے لوگوں کے دلوں کو تکلیف پہنچتی ہے ۔ حضور اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ’’ مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے مسلمان محفوظ رہیں ۔‘‘ بد زبانی ہی کی وجہ سے آپس کے تعلقات خراب ہو جاتے ہیں اور نوبت لڑائی جھگڑے تک پہنچ جاتی ہے جب کہ حضور اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے صاف صاف فرمایا ہے کہ ’’ مسلمان کو برا بھلا کہنا فسق ہے اور اس کے ساتھ لڑنا کفر ہے ۔‘‘
جس کی بیوی بد زبان ہو، اس کو ساری زندگی سکون نہیں مل سکتا ہے۔ عورت کو کہا گیا ہے کہ وہ اپنی زبان کے اندر نرمی اور میٹھاس پیدا کرے اور اچھے انداز سے بات کرے ، عورت کی زبان میں نرمی ہونی چاہیے ، جہاں کسی غیر مرد سے بات کرنے کا وقت ہو تو سختی سے بات کرے تاکہ اسے دوسری بات پوچھنے کی ہمت نہ ہو ، آج کل کی فیشن عورتوں کا معاملہ بالکل برعکس ہے ۔ خاوند سے بات کرنی ہو تو ساری دنیا کی کڑواہٹ سمٹ آتی ہے اور اگر کسی غیر مرد سے بات کرنی ہو تو ساری دنیا کی شیرنی سمٹ آتی ہے ۔
بہرحال! یہ مسلمہ حقیقت ہے کہ جن رشتوں کو تلوار نہیں کاٹ سکتی ہے ،اس کو زبان کاٹ کر کے رکھ دیتی ہے ۔ چونکہ عورت کی زبان وہ تلوار ہے جو کبھی زنگ آلود نہیں ہوتی ، بعض عورتیں تو اتنی بد زبان ہوتی ہیں کہ اگر وہ عورتیں نہ ہوتی تو ناقابل برداشت ہوتیں ، کئی عورتیں تو بد زبانی اور بد گمانی ہی کی وجہ سے گھر برباد کر لیتی ہیں ۔ میری ذاتی رائے یہ ہے کہ اگر عورت سارے دن ایک مرتبہ اپنے شوہر سے نرمی سے بات کرے ،جس نرمی سے وہ پڑوسی مرد یا دیگر غیر محرم سے بات کرتی ہے تو ہی گھر آباد رہے گا ۔
ایک بد چلن عورت کا واقعہ: بنی اسرائیل کے یہاں پہاڑ ایک تھا ، جسے وہ بڑی عظمت والا سمجھتے تھے ، اس کی بڑی عظمت و توقیر کرتے تھے ، اگر کسی بات کا فیصلہ کرتے وقت قسم کھانے کی نوبت آ جاتی تو اس پہاڑ پر چڑھ کر قسم کھاتے اور اسے سچا سمجھتے تھے ۔ اس شہر میں ایک خوبصورت عورت تھی جس کا کسی ایک نوجوان سے ناجائز تعلق بن گیا تھا ، عورت اس کو اپنے مکان میں بلانا شروع کر دیا ، شوہر کو شک و شبہ پیدا ہو گیا ، بیوی سے کہا کہ مجھے شبہ ہے کہ میری غیر موجودگی میں کوئی تمہارے پاس آتا ہے۔ عورت نے انکار کیا ، شوہر نے کہا کہ اگر تو سچی ہے تو پھر پہاڑ پر چڑھ کر قسم کھا لے کہ تیرا کسی سے کوئی ناجائز تعلق نہیں ہے ۔ عورت نے کہا ہاں! میں پہاڑ پر چڑھ کر قسم کھانے کے لیے تیار ہوں ۔ اِدھر اس عورت نے چھپ کر اپنے محبوب سے یہ کہہ دیا کہ کل تم پہاڑ کے نیچے ایک گدھا لے کر کھڑا رہنا ، میں اور میرا شوہر پہاڑ پر چڑھنے کے لیے وہاں آئیں گے ، اور میں شوہر سے کہوں گی کہ پہاڑ پر چڑھتے ہوئے میں تھک جاؤں گی ،اس بہانے تمہارا گدھا کرائے پر لے کر اس پہاڑ پر چڑھوں گی ، تم گدھے والے کے بھیس میں وہاں موجود رہنا اور مجھے گدھے پر سوار کر کے میرے ساتھ چڑھنا ۔ چنانچہ جب دوسرے روز میاں بیوی پہاڑ پر چڑھنے گھر سے نکلے اور چلتے چلتے پہاڑ کے پاس پہونچے تو وہاں اس کا محبوب گدھے والے کے بھیس میں گدھا لے کر کھڑا تھا۔ عورت نے شوہر سے کہا چلتے چلتے میں تھک گئی ہوں، مجھے یہ گدھا کرائے پر سواری کے لیے دو۔ شوہر نے گدھے والے سے کرایہ مقرر کیا اور بیوی کو گدھے پر سوار کر کے تینوں پہاڑ پر چڑھنے لگے۔ جب وہ جگہ آئی جہاں لوگ قسمیں کھاتے تھے ، تو اس مکار عورت نے اپنے آپ کو گدھے سے نیچے گرا دیا اور اس گرنے میں اپنا بدن بھی ننگا کر دیا اور ایسی صورت پیدا کر دکھائی کہ شوہر یہ سمجھا کہ گدھے سے اتفاقاً ننگی گر گئی اور گرتے ہوئے اتفاقاً وہ ننگی ہو گئی ، وہ اٹھی اور اپنا لباس درست کر کے پہاڑ کی قسم کھانے والی جگہ پر کھڑی ہو کر کہنے لگی ’’ میں قسم کھاتا ہوں میرے ننگے بدن کو آج تک تمہارے سوا اور اس گدھے والے کے سوا اور کسی نے بھی نہیں دیکھا ہے ‘‘۔ شوہر مطمئن ہو گیا ، کیونکہ اس نے یہ سمجھا کہ اس گدھے والے نے اسے گرتے ہوئے اس کے ننگے بدن اتفاقاً دیکھا ہے ۔
تو آپ نے دیکھا جب عورت مکر و فریب پر آ جائے تو ایسی چالاکیاں دِکھا کر شوہر کو بے وقوف بنا دیتی ہیں ، لیکن یہ پتہ نہیں کہ آج یہ گناہ کسی مکر و فریب سے چھپا بھی لیا اور کسی کو پتہ بھی نہیں چلا تو کل قیامت کے دن یہ بات نہیں چھپے گی۔ اس لیے کہ اللّٰہ تعالیٰ کو سب معلوم ہے ، اللّٰہ تعالیٰ سے کوئی کام چھپا ہوا نہیں ہے ۔
حضور صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ ’’ میں نے جہنم میں ایسی عورت کو دیکھا جس پر عذاب ہو رہا تھا اور وہ اپنی زبان کی بل لٹکی ہوئی تھی ، یہ وہ عورت تھی جو زبان دراز تھی ‘‘۔ یعنی منہ پھٹ تھی ، شوہر سے بد تمیزی کرنے والی تھی ، اپنی باتوں سے دوسرے کے دلوں پر زخم لگاتی تھی اور دوسروں کو تکلیف پہنچاتی تھی ۔ دوسری جگہ آپؐ فرمایا کہ ’’ میں نے جہنم میں ایسی عورت کو دیکھا ، جس کا چہرہ خنزیر کی طرح بن گیا تھا ، اور اس کا جسم گدھے کی طرح تھا ‘‘۔ یعنی اس کی صورت اور جسم کو مسخ کر دیا گیا تھا۔ آپؐ فرمایا ’’ یہ وہ عورت تھی جو جھوٹ بولتی تھی ، غیبت کرتی تھی ، چغل خوری کرتی تھی۔‘‘
بد زبانی اور فحش کلامی سے انسان کا وقار خاک میں مل جاتا ہے ، خواہ آدمی کتنا ہی باصلاحیت اور اونچے عہدے پر فائز ہو، لیکن بد زبانی کی وجہ سے وہ لوگوں کی نظروں سے گر جاتا ہے ۔ اس لیے اپنی عزت اور وقار کی حفاظت کے لیے بھی زبان پر کنٹرول کرنا اور اسے بد کلامی سے محفوظ رکھنا ضروری ہے ۔
(رابطہ نمبر: 8429816993)
<[email protected]>

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
جموں و کشمیر کا مستقبل نوجوان سائنسدانوں کے ہاتھوں میں : وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ
تازہ ترین
امرناتھ یاترا: جموں بیس کیمپ سے 6 ہزار سے زیادہ یاتریوں کا تیسرا قافلہ روانہ
تازہ ترین
وادی میں شدید گرمی کی لہر: ماہرینِ صحت نے احتیاطی تدابیر اپنانے کی اپیل کی
تازہ ترین
صوبائی کمشنر، آئی جی پی، ڈی سی، ایس ایس پی سرینگر نے لال چوک میں محرم جلوس میں شرکت کی، عزاداروں کو پانی پیش کیا
تازہ ترین

Related

مضامین

محرم الحرام اور سانحۂ کربلا سبق آموز

July 3, 2025
مضامین

محرم ایک عظمت والامہینہ فضیلت

July 3, 2025
مضامین

کربلا جرأت و عزیمت کا ابدی مظہر پیغام

July 3, 2025
مضامین

سیدنا حسین ؓ کی مہاجرت اور شہادت تجلیات ادراک

July 3, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?