اسلام آباد//پاکستان نے کہا ہے کہ بھارت کو جلد اس بات کا احساس ہوجائے گا کہ خطے میں قیام امن اور دیگر تمام مسائل بالخصوص جموںو کشمیر کے مسئلے کا حل صرف اور صرف مذاکرات میں پنہاں ہے۔دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ ایسے قابل تسلسل مذاکرات چاہتا ہے جو معمولی وجوہات کی وجہ سے سبوتاژ نہ ہوں۔نفیس زکریا کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان خطے کی خوشحالی کے لیے پر امن ہمسائیگی کا خواہاں ہے تاہم بدقسمتی سے بھارت اپنی داخلی سیاست میں ’پاکستان کارڈ‘ استعمال کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ’بھارت کا جنگی جنون، ہتھیاروں میں اضافے اور غالبانہ سازشوں سے خطے کے امن و استحکام کو سنگین خطرات لاحق ہیں‘۔نفیس زکریا کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارت کے بیلسٹک اور کروز میزائل پروگرامز سے اس بات کی ضرورت مزید بڑھ گئی ہے کہ پاکستان اور بھارت اعتماد سازی، ہتھیاروں کی دوڑ سے باز رہنے اور جنوبی ایشیا میں اسٹریٹجک توازن کو برقرار رکھنے کے لیے معنی خیز مذاکرات شروع کریں۔نفیس زکریا نے کہا کہ بھارتی شہر بریلی میں مسلمانوں کو علاقہ چھوڑنے کی دھمکیوں کا عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیے، یو ایس کمیشن فار انٹرنیشنل ریلیجن نے اپنی رپورٹ میں بھارت میں موجود اقلیتوں سے روا رکھے جانے والے رویہ کی بات کی ہے۔ترجمان دفتر خاجہ نے کہا کہ سمجھوتہ ایکسپریس سانحہ کے حوالے سے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کر کے معلومات کی فراہمی کا تقاضہ کیا گیا تاہم بھارت کی جانب سے کسی قسم کی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔