جوہانسبرگ// وراٹ کوہلی کی کپتانی میں ہندوستانی کرکٹ ٹیم ہفتہ کو چوتھے مقابلے میں مضبوط برتری قائم کرنے کے ساتھ جنوبی افریقہ کی زمین پر اپنی پہلی ون ڈے انٹرنیشنل سریز جیتنے کی تاریخ رقم کرنے اترے گی۔ ہندستان کو تین میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں 1۔2 سے ہار کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن وہ چھ میچوں کی ون ڈے سیریز میں جیت سے صرف ایک قدم دور ہے ۔ٹیم انڈیا نے سیریز میں 3۔0 سے برتری بنا ئی ہے اور جوہانسبرگ میں چوتھے میچ کے ساتھ وہ 4۔0 کی ناقابل تسخیر برتری قائم کر جنوبی افریقہ کی سرزمین پر پہلی بار ون ڈے سریز جیتنے کی کامیابی بھی درج کر لے گی۔ جنوبی افریقہ کی ٹیم اپنے بڑے کھلاڑیوں کی انجری کا شکار رہی ہے لیکن تین میچوں سے باہر رہے اس کے بلے باز اے بی ڈیویلیرس اگلے میچ میں واپسی کرنے جا رہے ہیں اور میزبان ٹیم اس کرو یا مرو کے میچ میں یقینا سخت مقابلے کے ساتھ سریز بچانے کی کوشش کرے گی۔اگرچہ ہندستانی ٹیم مسلسل میچ جیتنے سے کافی حوصلہ افزا ہے اور اس کے بولر خاص طور کلدیپ یادو اور یجویندر چہل جیسے دونوں پراسرار اسپنروں نے اس کی طاقت کو دوگنا بڑھا دیا ہے ۔ ہندستان کے لیے یہ جیت نہ صرف حوصلے بڑھانے والی ہوگی بلکہ اس سے وہ افریقی زمین پر سریز جیت کی خشک سالی بھی ختم کر دے گی اور ساتھ ہی چوتھی جیت سے آئی سی سی کی ون ڈے رینکنگ میں اس کا سب سے نمبر ون مقام بھی یقینی ہو جائے گا۔ ہندستانی ٹیم آخری بار یہاں ون ڈے سریز جیتنے سے سال 2010۔11 میں چوک گئی تھی۔ تب مہندر سنگھ دھونی کی کپتانی میں وہ 2۔3 سے سریز گنوا بیٹھی تھی۔لیکن اس بار اسٹار کھلاڑی اور زبردست فارم میں کھیل رہے وراٹ کی کپتانی میں ٹیم کے پاس یہ موقع ہے ۔ ٹیم نے جوہانسبرگ میں سیریز کا آخری ٹیسٹ میچ 63 رنز سے جیت لیا تھا اور اس کے بعد اس نے اپنی جیت کی تال کو برقرار رکھتے ہوئے ون ڈے میں تینوں میچ جیتے ہیں۔جوہانسبرگ میں مہمان ٹیم اپنی اسی کارکردگی کو پھر دہراتے ہوئے جیتنے کی کوشش کرے گی۔فی الحال بلے بازی اور گیند بازی کے تمام شعبوں میں ہندوستانی کھلاڑی اچھا کھیل رہے ہیں اور اس چوتھے میچ میں اسی تال کے ساتھ مظاہرہ کریں گے ۔ گزشتہ میچ میں ناٹ آؤٹ 160 رنز کی اننگز کھیلنے والے کپتان وراٹ، نصف سنچری بنانے والے شکھر دھون، مڈل آرڈر میں اجنکیا رہانے اور دھونی نے ٹیم کے لئے اچھے رنز بنائے ہیں۔اگرچہ اوپننگ میں روہت شرما گزشتہ میچوں میں فلاپ رہے ہیں اور انھوں نے صفر، 15، 20 رنز کی مایوس کن اننگ کھیلی ہیں جس سے وراٹ پر انحصار کافی دکھائی دے رہا ہے ۔اس کے علاوہ آل راؤنڈر ہردک پانڈیا کی کارکردگی بھی بہت متاثر کن نہیں ہے ۔ اگرچہ کپتان وراٹ بھی مانتے ہیں کہ روہت کی فارم باعث تشویش نہیں ہے اور توقع کی جا سکتی ہے کہ ون ڈے میں سب سے زیادہ ڈبل سنچری بنانے والے ہندستانی بلے باز اگلے اہم میچ میں ٹیم کو اچھی شروعات دلا سکیں گے ۔فی الحال ٹیم کی سب سے بڑی طاقت اس کے دونوں اسپنر کلدیپ اور چہل ہیں جنہوں نے گزشتہ تین میچوں میں 21 وکٹ مل کر نکالے ہیں۔