Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
برصغیر

سپریم کورٹ کاتاریخی فیصلہ

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: July 5, 2018 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
8 Min Read
SHARE
نئی دہلی//سپریم کورٹ نے ایک تاریخی فیصلے میں کہا کہ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر منتخب حکومت کے ہر فیصلے میں مداخلت نہیں کر سکتے اور وہ کابینہ کے مشورہ ماننے کے پابند ہیں۔چیف جسٹس دیپک مشرا کی صدارت والی پانچ رکنی آئینی بنچ نے الگ الگ، لیکن متفقہ فیصلے میں کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر آئین کے آرٹیکل 239 اے اے کی دفعات کے علاوہ دیگر مسائل میں منتخب حکومت کا مشورہ ماننے کے پابند ہیں۔ جسٹس مشرا نے ساتھی ججوں جسٹس اے کے سیکری اور جسٹس اے ایم کھانولکر کی جانب سے فیصلہ پڑھا، جبکہ جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس اشوک بھوشن نے اپنا فیصلہ الگ سے سنایا۔آئینی بنچ نے دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کو ردکرتے ہوئے کہا کہ دہلی کی حالت مکمل ریاست سے مختلف ہے اور لیفٹیننٹ گورنر قانون، پولیس اور زمین سے متعلق معاملات کے لئے خاص طور پر ذمہ دار ہیں، لیکن دوسرے معاملات میں ان کو کابینہ کے مشورے ماننے ہوں گے ۔ غور طلب ہے کہ ہائی کورٹ نے لیفٹیننٹ گورنر کو دہلی کا انتظامی افسر بتاتے ہوئے کہا تھا کہ وہ (لیفٹیننٹ گورنر) حکومت کا مشورہ ماننے کے پابند نہیں ہیں۔ آئینی بینچ نے اپنے 535 صفحات کے فیصلے میں کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر حکومت کے ہر فیصلے کو بغیر سوچے سمجھے صدر کے پاس نہیں بھیج سکتے ۔ عدالت نے واضح کیا کہ لیفٹیننٹ گورنر کو منتخب حکومت کے کام کاج کو متاثر نہیں کرنا چاہئے ۔ چیف جسٹس نے سب سے پہلے دو دیگر ساتھی ججوں کی جانب سے فیصلہ سنایا، اس کے بعد جسٹس چندرچوڑ نے اور آخر میں جسٹس بھوشن نے اپنافیصلہ سنایا۔ حالانکہ لیفٹیننٹ گورنر کے حقوق کے معاملے میں تینوں فیصلوں میں یکسانیت رہی۔ چیف جسٹس نے کہاکہ لیفٹیننٹ گورنر کچھ ہی امور میں ہی دہلی کے انتظامی افسر ہیں، وہ گورنر قطعی نہیں ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر اراضی، پولیس اور قانون اور نظام کے معاملات کو چھوڑ کر دیگر معاملات میں دہلی کی منتخب حکومت کا مشورہ مامنے کے پابند ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگرچہ حکومت کے فیصلوں کو لیفٹیننٹ گورنر کے پاس بھیجا جانا ضروری ہے ، لیکن ہرمعاملات میں لیفٹیننٹ گورنر کی منظوری لینا ضروری نہیں ہے ۔ لیفٹیننٹ گورنر کو حکومت کے ساتھ پرامن طریقے سے مل کر کام کرنا چاہئے ۔ جسٹس چندرچوڑ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ فیصلہ لینے کا اصل حق منتخب حکومت کے پاس ہوتا ہے اور لیفٹیننٹ گورنر کو منتخب حکومت کے مشورہ کے مطابق کام کرنا ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ دہلی کی خصوصی حیثیت کے پیش نظر قومی راجدھانی دہلی اور مرکز کے درمیان توازن کی ضرورت ہے ۔جسٹس بھوشن نے اپنے فیصلے میں کہا کہ آئین کی تشریح وقت کی ضروریات کی بنیاد پر ہونا چاہئے اور منتخب حکومت کے مقاصد کا احترام کیا جانا چاہئے ۔ آئین میں یہ پروویزن نہیں ہے کہ ہر معاملے میں لیفٹیننٹ گورنر کی منظوری ضروری ہو۔ آئینی بنچ نے گزشتہ سال چھ دسمبر کو اس معاملے میں بڑی سماعت کے دوران تمام متعلقہ فریقوں کی دلیلیں سننے کے بعد فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ کیجریوال حکومت نے دہلی ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا جس میں اس نے کہا تھا کہ لیفٹیننٹ گورنر ہی دہلی کے انتظامی افسر ہیں۔ کیجریوال حکومت کا الزام تھا کہ مرکزی حکومت دہلی میں آئینی طور پر منتخب کی گئی حکومت کی حق تلفی کرتی ہے ۔ اس کی وجہ سے دہلی کے ترقیاتی کام متاثر ہوتے ہیں۔یواین آئی
 
 

 فیصلہ عوام کی جیت:اروند کیجریوال

 
نئی دہلی//دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے دہلی حکومت بمقابلہ لفٹننٹ گورنر معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو یہاں کے عوام کی فتح قرار دیا ہے ۔  کیجریوال نے ٹوئٹ کرکے کہا کہ یہ دہلی کے عوام کی بڑی فتح ہے ۔ ساتھ ہی ساتھ جمہوریت کی بھی بڑی کامیابی ہے ۔ دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا نے کہا'' یہ سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ ہے ۔ اب دہلی حکومت کی فائلیں لفٹننٹ گورنر کو نہیں بھیجنی ہونگی اور کام نہیں رکے گا۔ ہم دہلی کے عوام کی طرف سے سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ لفٹننٹ گورنر کو کابینہ کے فیصلے کو ماننا ہوگا ۔ تبادلہ اور تقرری حکومت ہی کرے گی۔'' مسٹر سسودیا نے کہا کہ مکمل ریاست کا درجہ دلانے کی تحریک جاری رہے گی۔ خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے آج اپنے فیصلے میں کہا کہ لفٹننٹ گورنر قانون و انتظام ، پولیس اور زمین سے متعلق معاملات کے لئے خصوصی طورپر ذمہ دار ہیں لیکن دیگر امور میں انہیں کابینہ کا مشورہ ماننا ہوگا۔ آئینی بنچ نے کہا کہ لفٹننٹ گورنر کابینہ کے ہر فیصلے کو صدر کے پاس نہیں بھیج سکتے ۔ عدالت عظمی نے واضح کیا کہ لفٹننٹ گورنر کو منتخب حکومت کے کام کاج میں رکاوٹ نہیں ڈالنی چاہئے ۔یو این آئی
 
 

فیصلہ اگر بڑی جیت ہے تو اب کیجریوال کام کرکے دکھائیں: شیلا دکشت

نئی دہلی//دہلی کی سابق وزیر اعلی اور کانگریس کی سینئر رہنما شیلا دکشت نے دہلی حکومت اور لفٹننٹ گورنر کے اختیارات کے معاملے میں سپریم کورٹ کے  فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو مشورہ دیا کہ وہ مرکز کے ساتھ تال میل کرکے عوامی مفاد کے کاموں پر زیادہ توجہ دیں۔ پندرہ سال تک دہلی وزیر اعلی رہیں  دکشت نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر کہا'' میرا ماننا ہے کہ سپریم کورٹ نے صورت حال واضح کردی ہے ۔ آئین کی دفعہ 239(اے اے ) کے مطابق دہلی مکمل ریاست نہیں ہے اور دیگر ریاستوں کے مقابلے میں یہاں کافی فرق ہے ۔ دہلی مرکز کے زیر انتظام صوبہ ہے ۔اگر یہاں دہلی کے وزیر اعلی اور لفٹننٹ گورنر مل کر کام نہیں کریں گے تو اس طرح کی پریشانیاں آئیں گی۔ کانگریس نے دہلی میں پندرہ سال حکومت کی لیکن کبھی ٹکراو کی صورت نہیں پیدا ہوئی۔سابق وزیر اعلی نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ حکومت اور لفٹننٹ گورنر کے اختیارات پر کسی کی جیت یا کسی ہار نہیں ہے ۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

امر ناتھ یاترا: ایل جی منوج سنہا نے تیاریوں کا حتمی جائزہ لیا
تازہ ترین
فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز میں بھرتی کے عمل میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف، تحقیقات جاری:اے سی بی
تازہ ترین
چنار کور کمانڈر نے شمالی کشمیرمیں آپریشنل تیاریوں اور سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا
تازہ ترین
ایف ایف آر سی کی جموں و کشمیر کے نجی اسکولوں کو ایڈوانس فیس لینے پر روک
تازہ ترین

Related

برصغیر

تتکال ٹکٹ نظام میں تبدیلی آدھار کوآئی آر سی ٹی سی سے لنک کرانا ہوگا

June 30, 2025
برصغیر

تمام جانداراہمیت کے حامل: مرمو | انسانوں کا جنگلات اور جنگلی حیات کے ساتھ بقائے باہمی کا رشتہ

June 30, 2025
برصغیر

مانسون کی آ مد سے افراتفری | ملک کی کئی ریاستوں میں سیلاب کا خطرہ :محکمہ موسمیات

June 30, 2025
برصغیر

اسٹیل ابھرتے ہوئے ہندوستان کی بنیاد: مودی

June 30, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?